کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں لاپتہ افراد کی تعداد 500 تک پہنچ گئی۔ سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ شہریوں کی بڑھتی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اداروں سے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران کراچی میں لاپتہ افراد کی تعداد 500 تک پہنچنے کا انکشاف ہوا۔ ہائیکورٹ نے کثیر تعداد میں شہریوں کے لاپتہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
جسٹس فاروق شاہ نے ریمارکس میں کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق 495 لاپتہ افراد کی درخواستیں ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں۔ روز لوگ ہمیں برا بھلا بول کرجاتے ہیں کہ عدالتیں انصاف نہیں کر رہیں۔ ایسی صورتحال میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں کی سماعت کی باری 2، 2 ماہ بعد آتی ہے۔ ہائیکورٹ کوئی ایسا میکنزم ترتیب دے جس سے لاپتہ افراد کی بازیابی درخواستوں کی فوری سماعت ہوسکے۔
دلائل کے بعد عدالت نے شہری الطاف، سید نبیل شاہد، شفیق الرحمٰن اور دیگر کی گمشدگی درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے اور 2 ہفتوں میں جواب داخل کروانے کا حکم دیا۔
اس سے قبل ہونے والی سماعت میں عدالت نے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سے جواب طلب کیا تھا۔
سماعت میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شہری پولیس کی حراست میں جانے کے بعد لاپتہ ہوئے ہیں۔ اظہر اقبال، وسیم، ساجد اور دیگر کو مختلف علاقوں سے حراست میں لیا گیا تھا۔
عدالت نے شہری اظہر اقبال کے 5 سال سے لاپتہ ہونے پر سخت اظہار برہمی کیا تھا۔