تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کیا فائزر کے مقابلے میں موڈرنا ویکسین دل کی سوزش کا زیادہ باعث بنتی ہے؟

کیا فائزر کے مقابلے میں موڈرنا ویکسین دل کی سوزش کا زیادہ باعث بنتی ہے؟ اس سلسلے میں ایک نیا تحقیقی مطالعہ سامنے آ گیا ہے۔

جمعرات کو برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف موڈرنا کی ویکسین فائزر ویکسین کے مقابلے میں دل کی سوزش کا زیادہ باعث بنتی ہے۔

ڈینش زبان کی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موڈرنا کمپنی کی MRNA.O ویکسین سے دل کے پٹھوں میں سوزش پیدا کرنے کا امکان 4 گنا زیادہ ہے، تاہم محققین کا کہنا ہے کہ یہ اس ویکسین کا وہ سائیڈ ایفیکٹ (مضر اثر) ہے جو بہت نایاب ہے، اور یہ فائزر ویکسین کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

اس تحقیق میں تقریباً 85 فی صد ڈین نسل کے لوگ شامل تھے، یعنی ان کی مجموعی تعداد 49 لاکھ تھی، جن کی عمریں 12 سال یا اس سے زیادہ تھیں، تحقیق کے دوران mRNA پر مبنی کرونا ویکسینز اور دل کی سوزش کے درمیان تعلق پر تحقیقات کی گئیں، جسے مائیوکارڈائٹس یا مائیوپیری کارڈائٹس بھی کہا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور امریکا میں کی جانے والی ابتدائی ریسرچز میں نے فائزر اور موڈرنا کی طرف سے تیار کردہ mRNA ویکسینز کا ٹیکہ لگانے کے بعد دل کی سوزش کے بڑھتے ہوئے خطرے کی نشان دہی کی جا چکی ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موڈرنا کی ویکسین کے ساتھ ویکسینیشن کا تعلق ڈینش آبادی میں مائیوکارڈائٹس (myocarditis) یا مائیوپیری کارڈائٹس کے نمایاں طور پر بڑھے ہوئے خطرے سے تھا۔

تاہم ڈنمارک کے محققین کا کہنا ہے کہ ایم آر این اے ٹیکنالوجی والی ان دونوں ویکسینز سے دل کی سوزش لاحق ہونے کا مجموعی خطرہ بہت ہی کم تھا۔

محققین کے مطابق فائزر ویکسین سے 71,400 افراد میں صرف 1 کیس دل کی سوزش کا سامنے آیا، جب کہ موڈرنا ویکسین سے 1 کیس فی 23,800 افراد میں سامنے آیا، نیز، سوزش کے زیادہ تر کیسز ہلکی نوعیت کے تھے۔

Comments

- Advertisement -