سری نگر: بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 38 ہزار فوجی تعینات کر دیے، جس سے وادی میں خوف و ہراس پھیل گیا.
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار امریکی صدر کی جانب سے ثالثی کی پیش کش کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہے، صرف دو ہفتے کے دوران مقبوضہ وادی میں مزید اڑتیس ہزار فوجی تعینات کردیے۔
اس اقدام نے وادی میں سراسیمگی پھیلا دی ہے. عوام خوف و ہراس کا شکار ہیں، لوگوں نے اشیائے خورونوش محفوظ کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا.
ادھر بیش تر پیٹرول پمپس بند ہیں،اے ٹی ایمز پرقطاریں لگ گئیں، بھارتی فورسز کو دہلی کی جانب سے چوبیس گھنٹے کارروائی کے لئے تیار رہنےکی ہدایت کر دی گئی.
مزید پڑھیں: بھارت کلسٹربم استعمال کرکےعالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہاہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
کمشیر کا رخ کرنے والے یاتریوں اور سیاحوں کو دہلی سرکار نے فوراً وادی چھوڑنے کا حکم کادیا ہے. ملک میں عملآ گورنر راج ہے.
سابق پاکستان سفیر عبد الباسط نے اپنے بیان میں اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ آرایس یس امقبوضہ وادی کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے.