تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

مودی حکومت کی سیاستدانوں اور صحافیوں کی جاسوسی، تہلکہ خیز انکشاف

مودی حکومت نے 2017 میں اسرائیل سے خریدے گئے سافٹ ویئر  سے اپوزیشن رہنما راہول گاندھی،  وزرا، صحافیوں کی جاسوسی کی۔

ایک غیرملکی اخبار کی رپورٹ میں یہ سنسنی خیز انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت نے 2017 میں اسرائیل سے میزائل سسٹم سمیت ہتھیاروں کی خریداری کا جو 2 بلین ڈالر کا معاہدہ کیا تھا اس میں جاسوسی کرنے والا سافٹ ویئر اسپائی ویئرپیگاسس بھی شامل تھا۔

 امریکی اخبار کی رپورٹ میں یہ تہلکہ خیز انکشاف بھی کیا گیا کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے بھی اس اسپائی ویئر کو خریدا تھا اور ایف بی آئی چاہتی تھی اس کا استعمال گھریلو نگرانی کے لیے کیا جائے، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اس اسپائی ویئر کو دنیا بھر میں کس طرح استعمال کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل کی وزارت دفاع کے نئے سودوں کے تحت پیگاسس کو پولینڈ، ہنگری اور ہندوستان سمیت کئی ممالک کو فراہم کیا گیا تھا۔

بھارتی اخبار نے بھی اس خبر کی بنیاد پر ایک رپورٹ شائع کی ہے۔

اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ جولائی 2017 میں جب ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اسرائیل پہنچے تو ان کا یہ پیغام واضح تھا کہ ہندوستان اب فلسطین کے حوالے سے اپنے پرانے موقف کو تبدیل کررہا ہے اس کے نتیجے میں بھارتی وزیراعظم مودی اور اسرائیل کے اس وقت کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کے درمیان کافی قربتیں پیدا ہوئیں اور ہندوستان نے اسرائیل سے جدید ہتھیار اور جاسوسی سافٹ ویئر خریدنے کا معاہدہ کیا۔

اس پورے معاہدے کی مالیت تقریباْ 15000 کروڑ بھارتی روپے تھی، رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے بھی اس کے فوری بعد انڈیا کا دورہ کیا جو کسی اسرائیلی وزیراعظم کا بھارت کا پہلا دورہ تھا۔

بھارت میں بھی کئی سیاستدانوں اور اہم شخصیات کی جاسوسی کا انکشاف کیا گیا، جن میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی، پرشانت کشور، اس وقت کے الیکشن کمشنر اشوک لواسا، وزیراطلاعات اشونی ویشنو ودیگر اہم نام شامل تھے، مذکورہ فہرست میں انڈین ایکسپریس کے دو موجودہ ایڈیٹر اور ایک سابق ایڈیٹر سمیت دیگر 40 صحافی بھی شامل تھے جن کی جاسوسی کی جاتی رہی۔

مذکورہ خبر کی اب تک نہ بھارت نے تصدیق کی ہے اور نہ ہی اسرائیل نے، تاہم گزشتہ سال جولائی میں میڈیا گروپس کے ایک کنسورشیم نے انکشاف کیا تھا کہ اس اسپائی ویئر کو دنیا کے کئی ممالک میں صحافیوں اور تاجروں کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

Comments

- Advertisement -