تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

مودی سرکار کی نااہلی مسلمان اسسٹنٹ پروفیسر کی جان لے گئی

نئی دہلی : کرونا میں مبتلا جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اسسٹنٹ پروفیسر آئی سی یو بیڈ کا مطالبہ کرتی دنیا سے رخصت ہوگئی۔

بھارت میں کرونا کی بگڑتی صورتحال سے طبی عملہ بھی مایوسی کا شکار ہے، بھارتی شہریوں کی کرونا میں مبتلا ہوکر یومیہ ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔

گزشتہ روز دارالحکومت نئی دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تدریس کے فرائض انجام دینے والی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نبیلہ صادق بھی کرونا وائرس کے باعث دنیا سے رخصت ہوگئیں۔

ڈاکٹر نبیلہ نے اپنی موت سے قبل اسپتال انتظامیہ سے آئی سی او وارڈ میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن انتظامیہ کی جانب سے سستی کا مظاہرہ کیا گیا۔

اسسٹنٹ پروفیسر نے آئی سی یو بیڈ کا مطالبہ 4 مئی کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کیا تھا جب کہ 2 مئی کو 38 سالہ ڈاکٹر نبیلہ صادق نے کہا تھا کہ ‘ان حالات میں دہلی میں کوئی زندہ نہیں رہ سکتا’۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر نبیلہ کے والدین بھی کرونا کا شکار ہوئے تھے تاہم والد شفایاب ہوگئے لیکن والدہ کرونا کے باعث انتقال کرگئی تھیں۔

Comments

- Advertisement -