دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے وزیر کو جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا.
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیرِ مملکت برائے یونین ایم جے اکبر جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات کے باعث اپنے عہدے سے الگ ہوگئے ۔
بھارتی میں جاری "می ٹو” مہم کا شکار بننے والے وزیرمملکت پر خواتین صحافیوں کی جانب سے جنسی ہراسانی کا الزام تھا.
واضح رہے کہ بھارتی اداکارہ تنوشری دتہ کی جانب سے ناناپاٹیکر پر الزامات عائد کیے جانے کے بعد زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی کئی خواتین سامنے آئیں، جنھوں نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کی.
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیرمملکت پر 20 سے زیادہ خواتین نے جنسی طور ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا.
ایم جے اکبر کی جانب سے الزامات کی تردید کی گئی، انھوں نے ایک خاتون صحافی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی کیا، تاہم بڑھتے دباؤ کے باعث انھیں مستفعی ہونا پڑا
مزید پڑھیں: والد پر جنسی خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام، نندتا داس نے خاموشی توڑ دی
انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ انصاف حاصل کرنے کے لیے انھوں نے اپنی ذاتی حیثیت میں عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیےعہدہ چھوڑ رہے ہیں.
یاد رہے کہ اس اسکینڈل کے باعث نریند مودی کو بھی شدید تنقید کا سامنا ہے، جن کی جانب سے ان الزامات پر خاموشی اختیار کی گئی.