منگل, دسمبر 3, 2024
اشتہار

ڈریسنگ روم مقدس مقام ہے مودی کو نہیں جانا چاہیے تھا، سابق بھارتی کرکٹر

اشتہار

حیرت انگیز

سابق بھارتی کرکٹر کیرتی آزاد نے وزیراعظم نریندر مودی کے انڈین ڈریسنگ روم میں جانے کے عمل پر اعتراض اٹھا دیا۔

آئی سی سی کرکٹ ورلڈلپ 2023 کے فائنل میں بھارتی ٹیم کو آسٹریلیا کے ہاتھوں ہوم کراؤڈ کے سامنے غیرمتوقع طور پر شکست سے دوچار ہونا پڑا تھا، جس کے بعد کئی پلیئرز روتے ہوئے بھی نظر آئے تھے۔ مودی اپنی ٹیم کی اشک شوئی کرنے ڈریسنگ روم پہنچ گئے تھے۔

1983 ورلڈ کپ جیتنے والے اسکواڈ کا حصہ رہنے والے بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق رکن نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ورلڈ کپ فائنل کے بعد ڈریسنگ روم کے اندر کھلاڑیوں کو تسلی دینے پر تنقید کی ہے۔

- Advertisement -

کیرتی آزاد کا یہ رد عمل اس وقت سامنے آیا جب مودی کی ڈریسنگ روم کے اندر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے پہنچے اور یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

ترنمول کانگریس پارٹی کے رکن کا ماننا ہے کہ وزیر اعظم کو ان کے ڈریسنگ روم میں جانے کے بجائے ٹیم سے پرائیویٹ وزیٹرز ایریا میں ملنا چاہیے تھا۔

64 سالہ کیرتی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ٹیگ کرتے ہوئے ’ایکس‘ پر پیغام جاری کیا کہ ’ڈریسنگ روم کسی بھی ٹیم کے لیے ایک مقدس مقام ہوتا ہے۔‘

انھوں نے لکھا کہ ’کھلاڑیوں اور معاون عملے کے علاوہ کسی کو بھی یہاں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ بھارتی وزیر اعظم کو ٹیم سے ڈریسنگ روم کے باہر نجی وزیٹرز ایریا میں ملنا چاہیے تھا۔‘

ساتھ ہی کیرتی آزاد کا مزید کہنا تھا کہ ’میں یہ بات بطور سیاستدان نہیں بطو کھلاڑی کہہ رہا ہوں کیا مودی اپنے حامیوں کو ان بیڈ روم، ڈریسنگ روم یا بیت الخلا میں آنے اور تسلی دینے یا مبارکباد دینے کی اجازت دیں گے؟

واضح رہے کہ بھارتی ٹیم کو ایک لاکھ سے زیادہ شائقین کے سامنے آئی سی سی ورلڈکپ فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانا پڑی تھی، جس پر مودی تسلی دینے بھارتی ٹیم کے ڈریسنگ روم جاپہنچے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں