تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

مودی کا ہندوستان صنفِ نازک کا دُشمن بن گیا، دل دہلا دینے والی رپورٹ

دنیا کی سب سے بڑی جمہویت کے دعوے دار مودی کی ہندوستان میں صنف نازک کو بھی نشانا بنایا جارہا ہے اور حوا کی بیٹی پر زندگی تنگ کردی گئی ہے۔

دُنیا بھر میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر انڈیا ٹو ڈے نے رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق خواتین کے حقوق، استحصال اور معاشرتی تفریق میں بھارت سب سے آگے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں خواتین کی آبادی کا تناسب 49 فیصد ہے تاہم بھارتی پارلیمنٹ میں خواتین نمائندگی صرف 11 فیصد ہے، خواتین کی ملازمت نمائندگی صرف19 فیصد ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شرح خواندگی میں خواتین اور مَردوں کا فرق 20 فیصد ہے، ہندوستان میں  پیشہ وَر خواتین کی تنخواہ مردوں سے 20 فیصد کم ہے۔

2010 سے 2022کے دوران پیشہ ورخواتین کی تعداد میں7 فیصد گراوٹ ہوئی، 2022 میں کل 6 لاکھ جرائم میں سے 71 فیصد بھارتی خواتین کیخلاف تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کی نسبت 2022 میں خواتین کیخلاف جرائم میں 15.3 فیصد اضافہ ہوا ہے اس سے قبل 2018 میں بھارت کو خواتین کیلئے خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی خواتین کو درپیش مسائل میں جنسی زیادتی، ہراسگی کے مسائل کا سامنا ہے، بھارتی خواتین کو کم عمر میں جَبری شادی کے مسائل کا  بھی سامنا ہے۔

بھارت میں 2021 میں 31 ہزار 677 زیادتی،76 ہزار 263 اغوا کے واقعات رپورٹ ہوئے اس کے علاوہ خواتین پر گھریلو تشددکے 30 ہزار 856 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ سفر کرنیوالی خواتین میں سے 80 فیصد خواتین کو جنسی ہراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر خواتین سے 86 زیادتی کے واقعات پیش آتے ہیں، دہلی خواتین سے زیادتی روزانہ 6 واقعات کے ساتھ سرِفہرست ہے۔

یونیسف کے مطاق بھارت میں27 فیصد لڑکیوں کی  شادی 18 سال سے پہلےکردی جاتی ہے بھارت میں 15 فیصد شادی شدہ خواتین کو جہیزکے مطالبات پر طلاق کا بھی سامنا ہے۔

اسی طرح 2017 میں 7 ہزار خواتین کو جہیز نہ ملنے پر قتل کردیا گیا تھا، 13فروری 2023 کو کان پور میں گھرخالی نہ کرنے پر ماں، بیٹی کو ریاستی اہلکاروں نے زندہ جلادیا۔

رپورٹ کے مطابق بھارت  میں 2021 میں ماہانہ 14 تیزاب گردی کے واقعات رونما ہوئے، جس میں سے ایک بھی مجرم کو سزا نہیں ہوئی، 2012 میں 23 سالہ ڈاکٹر کو دہلی میں بس میں اجتماعی زیادتی کے بعدقتل کردیا گیا تھا۔

2020 میں دلت خاتون کیساتھ اترپردیش میں زیادتی اور قتل کا واقع پیش آیا، فروری 2023 میں بھارتی عدالت نے چاروں مجرمان کو باعز ت بری کر دیا۔

اس کے علاوہ مودی کے بھارت میں 2014 میں جرمنی، 2018 میں روسی خاتون اور 2022 میں برطانوی سیاح  خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کے واقوات پیش آئے، جنسی زیادتی واقعات پر2019 میں امریکا نے اپنے شہریوں پر بھارت سفر کی وارننگ بھی جاری کی۔

خواتین کیخلاف بڑھتے جرائم معاشرتی تفریق، ہتک آمیز رویہ بھارتی نام نہاد جمہوریت کے منہ پر طماچہ ہے، دیکھنا یہ ہے کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر عالمی تنظیمیں بھارت میں خواتین کی سنگین حالت زار پر آواز اٹھائیں گی؟

Comments

- Advertisement -