نئی دہلی: سویڈن یونی ورسٹی کے بھارتی پروفیسر اشوک سواین نے کہا ہے کہ مودی نے پاکستان کے خلاف ایک بار پھر زبانی جنگ شروع کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشہور بھارتی پروفیسر اشوک سواین نے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گرد حملے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، اشوک سواین نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ مودی سرکار نے پھر پاکستان کے خلاف زبانی جنگ شروع کر دی ہے۔
انھوں نے لکھا کہ شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارت میں مظاہرے جاری ہیں، یہ مظاہرے آیندہ ہفتے بھی جاری رہے تو مقبوضہ کشمیر میں حملے کا خدشہ ہے، بھارت جس تجربے سے گزر رہا ہے وہ 5 اگست کے بعد جنم لینے والی مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے آگے بہت معمولی ہے۔
What India is experiencing today, it is only a small fraction of what #Kashmir has been getting since 5 August! But, some have just managed to discover that India is no more a democracy under Modi-Shah! #CAAProtest
— Ashok Swain (@ashoswai) December 19, 2019
سویڈن یونی ورسٹی کے پروفیسر نے کہا کہ کچھ لوگوں کو ابھی پتا چلا ہے کہ مودی سرکار میں بھارت جمہوری نہیں رہا۔ خیال رہے کہ اشوک سواین سویڈن کی مشہور زمانہ اوبسالا یونی ورسٹی سے منسلک محقق اور تجزیہ کار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خوشونت سنگھ نے بھارت میں نسلی تفاخر کے نظریے کی پیش گوئی کی تھی: وزیر اعظم
واضح رہے کہ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، آج بھی بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں جامعہ ملیہ کے طلبہ سمیت سیکڑوں افراد نے احتجاج کیا، انتظامیہ نے احتجاج روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، موبائل اور انٹرنیٹ سروس اور 14 میڑو اسٹیشنز بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
بھارتی پولیس نے جواہر لعل نہرو یونی ورسٹی کے سابق طالب علم رہنما عمر خالد، کانگریس رہنما اور معروف بھارتی تاریخ دان کو گرفتار کر لیا، خواتین سمیت متعدد مظاہرین کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
شہریت کے متنازع قانون کے خلاف ممبئی، آسام، لکھنؤ، مغربی بنگال سمیت بھارت کے متعدد شہروں میں شدید احتجاج کیا جا رہا ہے، بھارتی کرکٹرعرفان پٹھان نے بھی جامعہ ملیہ کے طلبہ پر تشدد پر تشویش کا اظہار کیا، جس پر ہندو انتہا پسندوں نے سابق بھارتی کرکٹر پر شدید تنقید کی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے آج اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بھارتی دانشور خشونت سنگھ کا آرٹیکل شیئر کیا، وزیر اعظم نے لکھا کہ خشونت سنگھ نے بھارت میں نسلی بالا دستی کی پیش گوئی کی تھی۔