تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

محسن بیگ: حکومت جج کیخلاف کارروائی کر رہی ہے؟ اہم وضاحت

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے واضح کیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج کیخلاف مس کنڈکٹ کا ریفرنس دائر نہیں کیا جا رہا۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل نے کہا کہ محسن بیگ کیس میں جج ظفراقبال کےفیصلےکیخلاف اپیل کی جاسکتی ہے ایڈیشنل سیشن جج کےفیصلےکےخلاف اپیل ریاست کا حق ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل کے ایڈیشنل سیشن جج کیخلاف ریفرنس دائر کرنےکی بات پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کوکوئی غلط فہمی ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ عدالت نے محسن بیگ کے گھر پر فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے چھاپے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

محسن بیگ کے گھر چھاپہ، عدالت کا ایس ایچ او کیخلاف کارروائی کا حکم

ایڈیشنل سیشن جج نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے نے صبح ساڑھے 9 بجے چھاپہ مارا، سوا 2 بجے تک ایس ایچ او نے ریکارڈ اور زیر حراست محسن بیگ پیش نہیں کیا، بغیر کسی سرچ وارنٹ کے چھاپہ مارا گیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ایف آئی اے اور ایس ایچ او کی ایف آئی آر سے ثابت ہے چھاپہ غیر قانونی تھا، چھاپہ مار ٹیم میں جو لوگ شامل تھے وہ چھاپے کا اختیار نہیں رکھتے تھے، تھانہ مارگلہ ایس ایچ او نے مقدمہ درج کرنے کے بجائے الگ مقدمہ بنایا۔

جمعہ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے محسن بیگ پر تھانے میں تشدد کی شکایت پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی اسلام آباد پولیس پیر تک محسن بیگ کے ساتھ ہونے والے واقعے پر رپورٹ پیش کریں۔

Comments

- Advertisement -