اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے خبردار کیا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے مزید لائن کراس کی تو انتہائی اقدام کی طرف جانا پڑے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ڈی چوک پہنچ گئے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹے میں 120 افغان شہری پکڑ گئے ہیں، افغان شہریوں کا پکڑا جانا الارمنگ ہے۔
محسن نقوی پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ملک کے لوگ احتجاج کر رہے ہوں تو الگ چیزہے، مظاہرین نے پولیس پر فائرنگ کی 85 اہلکار زخمی ہیں، پولیس پر فائرنگ ہوئی ہے اور آنسو گیس کے شیل بھی چلا رہے ہیں تاہم پولیس والوں کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ان لوگوں سے سوال کریں جو کہہ رہے ہیں یہ پرامن احتجاج ہے، شواہد موجود ہیں سوشل میڈیا گروپس میں کہا جا رہا تھا کہ ہتھیار لیکر آئیں، بنوں، ٹرائبل ایریا سے آنے والے لوگوں کو ہتھیار لانے کا کہا گیا، یہ افغان نیشنل کہاں سے آرہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم سے بات ہوئی ایس سی او کانفرنس کسی صورت سبوتاژ نہیں ہوگی، وزیراعظم اور صدر پاکستان آپس میں رابطےمیں ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے قافلے سے پولیس پرفائرنگ اور شیلنگ ہوئی ہے ، ان کے لیڈر کی ہدایات ہیں اور وزیراعلیٰ کے پی ساری صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔
انھوں نے خبردار کیا کہ اسلام آباد پر جو جتھہ حملہ آور ہونے آرہا ہے اسے وزیراعلیٰ کےپی لیڈکررہےہیں، علی امین گنڈا پور لائن کراس کررہے ہیں ،اگر انہوں نے مزید لائن کراس کی تو ہمیں انتہائی قدم اٹھانا پڑے گا۔
وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ انہیں بہت سمجھانےکی کوشش کی گئی ہے لیکن ان کے عزائم ہمیں کچھ اور لگ رہے ہیں، پی ٹی آئی کا مقصد ہے کسی طریقے سے ایس سی او کانفرنس نہ ہو لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ۔
انھوں نے واضح کیا کہ دھاوا بولنے پر مذاکرات نہیں ہوسکتے، یہ نہیں ہوسکتا ایک طرف دھاوا بولیں اور دوسری طرف مذاکرات کریں۔
وفاقی وزیر نے اسلام آباد کے عوام سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ عوام سمجھیں یہ سب کرنا ہماری مجبوری ہے، انہیں سمجھنا چاہئےکہ کن لوگوں کی وجہ سے یہ سب ہو رہا ہے، ان کے پاس ہتھیار ہیں اور ہمارے جوان بغیر ہتھیاروں کے ہیں، ہمارے لئے آسان تھا کہ انہیں روک لیتے لیکن وہ کسی اور مقصد کیلئے آرہے ہیں۔