تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

لوز ٹاک: معین اختر کے یادگار بہروپ

 فن مزاح کے بے تاج بادشاہ معین اختر کی 67 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، فن کی دنیا میں مزاح سے لے کر پیروڈی تک اسٹیج سے ٹیلی ویژن تک معین اختر وہ نام ہے، جس کے بغیر پاکستان ٹیلی ویژن اوراردو مزاح کی تاریخ نامکمل ہے۔

معین اختر 24 دسمبر 1950 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انھوں نے اُنیس سو چھیاسٹھ میں سولہ سال کی عمر میں پاکستان ٹیلیویژن سے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا، معین اختر کی وجہ شہرت کسی ایک شعبے کی مرہون منت نہیں تھی، وہ فن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے۔

وہ بحیثیت اداکار، گلوکار، صداکار، مصنف، میزبان اور ہدایت کار معین اختر نے اپنی صلاحتیوں کا لوہا منوایا، ان کے مشہورٹی وی ڈراموں میں روزی، آنگن ٹیڑھا، انتظار فرمائیے، بندر روڈ سے کیماڑی ،ہاف پلیٹ اور عید ٹرین نمایاں ہیں۔

ان کے مشہور اسٹیج ڈراموں میں، بچاؤ معین اخترسے، ٹارزن معین اختر، بے بیا معین اختر، بکرا قسطوں پر، بایونک سرونٹ، بس جانے دو معین اختر،قابل ذکر ہیں۔

یہ وہ پہلے پاکستانی فنکار ہیں جن کے مجسمے کو لندن مشہور مومی عجائب گھر مادام تساؤ میں نصب کرنے کی منظوری دی گئی ہے، اس کے علاوہ معین اختر کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سمیت کئی قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

پاکستان کی پہچان بننے والے معین اختر کا انتقال 22 اپریل.2011 کو کراچی میں ہوا ، مگر اپنے مداحوں کے دل میں آج بھی زندہ ہے۔

 انہوں نے اپنی زندگی کے کئی برس پاکستانی فلم انڈسٹری کو دیے اور انہوں نے جو کام کیا اس نے فن اداکاری میں نیا معیار طے کیا۔

معین اختر کی صلاحیتوں کا ایک اور شاہکار ان کا ٹی وی شو لوز ٹاک ہے۔ اے آر وائی ڈیجیٹل پر پیش کیا جانے والا یہ پروگرام معین اختر اور انور مقصود کی بیش بہا صلاحیتوں کا شاہکار ثبوت ہے۔

اس پروگرام میں انور مقصود میزبان ہوا کرتے تھے جبکہ معین اختر مختلف بہروپ بھر کر مہمان کی صورت انٹرویو دیتے تھے۔ یہ دونوں لیجنڈری شخصیات طنز و مزاح میں معاشرے کی تلخ سچائیوں کو اس طور اجاگر کرتے تھے کہ دیکھنے والا ہنستے ہنستے ماتم کرنے پر مجبور ہوجاتا تھا۔

آج ہم اس پروگرام کے کچھ کلپس کے ذریعے معین اختر کی یادوں کو تازہ کر رہے ہیں جنہیں دیکھ کر آپ کو بھی اندازہ ہوگا کہ پاکستانی فلم انڈسٹری میں کیسے نایاب ہیرے موجود ہیں۔

بھارتی سکھ کا انٹرویو

لوز ٹاک کی اس قسط میں معین اختر ایک بھارتی سکھ کے روپ میں بھارت کے اس رویے کی صحیح ترجمانی کرتے دکھائی دیے جب اس سے اقلیتوں پر ظلم کے حوالے سے سوال کیا جاتا ہے تو وہ کس طرح پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی گیڈر بھپکی دیتا ہے۔

کراچی کی صفائی پرتبصرہ

ایک قسط میں معین اختر نے کراچی کے عام شہری کی حیثیت سے بارش کے بعد شہر کی ابتر صورتحال پر کچھ اس طرح اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔

یہ بم کس نے ایجاد کیا؟

ایک پروگرام میں معین اختر سوال کرتے نظر آتے ہیں، ’یہ بم آخر کس نے ایجاد کیا ہے‘؟

ٹیکس چور سیاستدان

ایک پروگرام میں معین اختر نے ٹیکس چور سیاستدان کا بہروپ بھر کر بتایا کہ اس نے اخبار میں اشتہار پڑھا، ’وقفہ ضروری ہے‘ جس کے بعد اس نے ٹیکس دینے میں 10، 10 سال کا وقفہ کردیا، جس پر انور مقصود چیخ پڑے، ’وہ خاندانی منصوبہ بندی کا اشتہار ہے‘۔

حیدرآبادی شاعر کا ’اخلاخیات‘ کا سبق

ایک پروگرام میں حیدر آباد دکن سے ایک شاعر (معین اختر) کو مہمان بلایا گیا ہے۔ پورے پروگرام میں انور مقصود ان کا ’ق‘ کا تلفظ درست کرتے دکھائی دیے۔

پروگرام لوز ٹاک کی مزید اقساط دیکھنے کے لیے کلک کریں

Comments

- Advertisement -