قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق اپنی رائے ظاہر کردی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اسپورٹس روم‘ میں میزبان نجیب الحسنین نے سابق کپتان معین خان سے پوچھا کہ بابر اعظم بلا شبہ بہترین بلے باز ہیں لیکن وہ ابھی تک کپتانی میں خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکے ہیں آپ اس بارے میں کیا کہیں گے؟
معین خان نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں کرکٹ بورڈ میں تواتر کے ساتھ تبدیلیاں آتی رہی ہیں، آپ کسی کو بھی کپتان بناتے ہیں تو اسے موقع دینا چاہیے ورنہ اسی وجہ سے ٹیم کے اندر اختلافات بھی ہوتے ہیں کھلاڑی کو پتا ہی نہیں ہوتا ہے کہ ہمارا کپتان کون ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ آپ یا تو سیریز کے لیے یا پھر ایک سال کے لیے کپتان بناتے ہیں اگر بابر کو کپتان بنانا ہے تو پھر طویل عرصے کے لیے بنائیں۔
معین خان نے کہا کہ بابر اعظم سے بھی بطور کپتان غلطیاں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے اسے کپتانی سے ہٹادیا گیا تھا، آپ کو چاہیے کہ اپنی غلطیوں سے سیکھیں اگر ایسا نہیں کرتے ہیں تو ٹیم کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور آپ کے اوپر بھی دباؤ بڑھتا چلا جاتا ہے۔
سابق کپتان نے کہا کہ ہم نے آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کے دوران بابر اعظم کو دباؤ میں دیکھا تھا وہ بیٹنگ میں بھی پرفارم نہیں کرسکے تھے، اسی وقت سب نے یہ کہنا شروع کیا تھا کہ بابر کی کپتانی ٹھیک نہیں ہے۔
میزبان نے کہا کہ بابر اعظم تو ابھی بھی کھلاڑیوں کا صحیح استعمال نہیں کرپارہے، عماد وسیم کو گیارہواں اوور کروایا جاتا ہے جبکہ وہ شروع کے اوور بھی اچھے کرتے ہیں؟
معین خان نے کہا کہ ہر شخص کا اپنا پلان ہوتا ہے یا اس کو کسی کھلاڑی پھر بھروسہ ہوتا ہے وہ اپنی اسٹریٹیجی اسی حساب سے بناتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غلطیوں سے سیکھتے ہیں تو کپتانی ہو یا بیٹنگ نکھار آتا ہے، اب بابر اعظم کے لیے ورلڈ کپ نادر موقع ہے وہ اپنی کارکردگی اور کپتانی سے میگا ایونٹ میں شاندار کارکردگی دکھائیں۔