تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

امریکا: سفاک ماں نے 2 سالہ بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا

واشنگٹن: امریکا میں سفاک ماں نے اپنی 2 سالہ بیٹی کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کے شہر ملواکی میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں 22 سالہ ماں جیسمین ڈینیل نے اپنی کمسن بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

پراسیکیوٹر کے مطابق قتل کے الزام میں گرفتار ہونے والی 22 سالہ جیسمین نے کم از کم پانچ بار اپنے بیانات تبدیل کیے اور یہاں تک کہ اپنے 3 سالہ بیٹے کو بھی مورد الزام ٹھہرایا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ صبح 7 بجکر 30 منٹ پر عینی شاہدین نے فائرنگ کی آواز سنی اور جیسمین کو اپنی بچی کے ساتھ باہر بھاگتے ہوئے دیکھا جسے گولی لگی تھی۔

پیرا میڈکس نے 2 سالہ بچی کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ اسپتال منتقل کرنے کے دوران جان کی بازی ہار گئی۔

جیسمین ڈینیل نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ اپنے 3 سالہ بیٹے اور 2 سالہ بیٹی کے ساتھ تہہ خانے میں تھی جہاں ٹیبل پر ایک بندوق پڑی ہوئی تھی۔ ملزمہ کا کہنا تھا کہ اچانک مجھے گولی چلنے کی آواز سنائی دی اور جب میں نے دیکھا تو میرا تین سالہ بیٹا رو رہا تھا اور 2 سالہ بیٹی خون میں لت پت تھی۔

ملزمہ نے تفیتش کے دوران اپنے تین سالہ بیٹے پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے حادثاتی طور پر گولی چلی۔

پولیس حکام نے بتایا کہ رہائش گاہ کی تلاشی کے دوران انہیں منشیات، ہینڈ گن ملی لیکن واردات میں استعمال ہونے والی بندوق نہیں ملی۔ پولیس کے مطابق ملزمہ نے فائرنگ کے واقعے کے کچھ دن بعد اعتراف کر لیا کہ مجھ سے غلطی سے گولی چلی۔

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جیسمین نے اعتراف کیا کہ وہ تہہ خانے میں اپنی بندوق کے ساتھ کھیل رہی تھی اور اس دوران گولی چلنے سے اس کی دو سالہ بیٹی کی موت واقع ہوئی۔

Comments

- Advertisement -