ہفتہ, اکتوبر 12, 2024
اشتہار

پاکستان میں منکی پاکس کا چھٹا کیس سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان میں منکی پاکس کا چھٹا کیس سامنے آگیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کیس اسلام آباد ایئرپورٹ پر اسکریننگ کے دوران رپورٹ ہوا ہے۔

حکام کے مطابق 44 سالہ شخص کے سفر کی ہسٹری خلیجی ممالک کی ہے، مریض کو پمز کے آئیسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا ہے اور وہ صحت مند ہے۔

- Advertisement -

 واضح رہے کہ 11 ستمبر کو پاکستان میں منکی پاکس کا پانچواں کیس سامنے رپورٹ ہوا تھا، 33 سالہ شخص 7 ستمبر کو سعودی عرب سے آیا تھا۔

گزشتہ ماہ عالمی ادارہ برائے صحت  نے منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق منکی پاکس 121 ممالک میں پھیل چکا ہے، رواں سال 500 افراد اس سے ہلاک ہوچکے ہیں، ہائی رسک گروپس اور کمزور قوتِ مدافعت والے افراد میں منکی پاکس کی شرح اموات 10فیصد تک ہوسکتی ہے۔

متاثرہ شخص میں کیا علامات ظاہر ہوتی ہیں؟

عالمی ادارہ صحت کے مطابق منکی پاکس کی علامات بھی چیچک سے ملتی جلتی ہیں البتہ اس کی شدت چیچک سے کم ہوتی ہے۔

عام طور پر اس کی علامات ایک سے دو ہفتوں کے درمیان سامنے آتی ہیں۔متاثرہ شخص میں پہلے سر درد، بخار، سانس پھولنے کی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور پھر چیچک کی طرح جسم میں دانے نمودار ہوجاتے ہیں۔مرض کی شدت کے اعتبار سے ان دانوں کے حجم میں فرق ہوسکتا ہے۔ ان دانوں میں پَس بھی موجود ہوتا ہے اور مریض کو بے چینی اور خارش بھی محسوس ہوسکتی ہے۔

کیا منکی پاکس جان لیوا ہے؟

مرض شدت اختیار کرجائے تو منکی پاکس جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ مغربی افریقی قسم کی شدت کانگو طاس کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق مغربی افریقا میں پائے جانے والے منکی پاکس وائرس میں شرح اموات 3.6 فیصد ہے جبکہ کانگو طاس ریجن کے منکی پاکس وائرس میں شرح اموات 10.6 فیصد ہے۔اچھی بات یہ ہے کہ امریکا اور یورپی ممالک میں کم شدت والے منکی پاکس وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں