تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

اربوں ڈالر کی صنعت بندروں کی جان توڑ محنت کی مرہون منت

دنیا بھر میں اس وقت ناریل کے مختلف استعمالات کی صنعت تقریباً 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی مالیت رکھتی ہے، تاہم یہ صنعت بندروں کی جان توڑ محنت اور مشقت کی مرہون منت ہے۔

دنیا بھر میں ناریل کے تیل اور پانی کی بہت زیادہ طلب ہے جبکہ ناریل کو دیگر مختلف اشیا میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

ہر سال اس کی طلب میں مزید 10 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے۔ ناریل حاصل کرنے کے مرکزی ذرائع تھائی لینڈ، انڈونیشیا اور فلپائن ہیں۔

بڑی کمپنیاں یہاں کے چھوٹے کسانوں سے ناریل لیتی ہیں، یہ کسان خط غربت سے نیچے زندگی گزارتے ہیں۔

یہ کسان اونچے بلند و بالا درختوں سے ناریل اتارنے کے لیے بندروں کا سہارا لیتے ہیں۔

اس کام کے لیے بندر کی ایک نسل مکاک کو استعمال کیا جاتا ہے جو تیزی سے نایاب نسل کی فہرست میں شامل ہورہی ہے۔

اس کام کے لیے ننھے بندروں کو ان کی پناہ گاہوں سے نکال لیا جاتا ہے جس کے بعد ان کی تربیت کی جاتی ہے کہ کس طرح درخت سے ناریل اتارنا ہے۔

یہ بندر عموماً 24 گھنٹے لوہے کی زنجیر سے بندھے رہتے ہیں۔

زنجیروں سے بندھے یہ بندر روزانہ 9 گھنٹے تک بار بار درختوں سے اترتے اور چڑھتے ہیں۔ ایک دن میں یہ 1 ہزار ناریل درخت سے اتارتے ہیں۔

ماہرین ان بندروں کا استحصال روکنے اور ان کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے پر زور دے رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -