تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

ناخنوں پر چاند کا نشان کس بات کی نشاندہی کرتا ہے؟ جانیے

ہم اگر اپنے ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کے ناخنوں کو غور سے دیکھیں تو ان کے نچلے حصے میں چاند کی طرح کے نشان نظر آئیں گے۔ طبی زبان میں ناخنوں کی بنیاد پر نظر آنے والے اس نصف چاند کے نشان کو "لونولا” کہا جاتا ہے۔

یہ نشان بنیادی طور پر ناخنوں کے اندر کے ٹشوز کا حصہ ہوتے ہیں جن میں اعصاب، لمف اور شریانیں ہوتی ہیں جبکہ وہاں ایسے خلیات بھی بنتے ہیں جو ناخنوں کی سطح کو سخت بناتے ہیں۔

تو یہ سفید نشان لگ بھگ ہر ایک کے ہاتھوں اور پیروں میں ہوتے ہیں، مگر کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں یہ نظر نہیں آتے۔

صحت مند نشانات عموماً سفید رنگ کے ہوتے ہیں جو ناخن کی بنیاد پر بہت چھوٹے حصے پر ہوتے ہیں اور زیادہ تر انگوٹھے میں نمایاں ہوتے ہیں۔

غور کریں تو شہادت کی انگلی میں یہ سفید چاند انگوٹھے سے چھوٹا ہوتا ہے اور ایسے ہی بتدریج اس کا حجم آگے کی انگلیوں میں گھٹتا جاتا ہے اور چھوٹی انگلی میں بمشکل ہی نظر آتا ہے۔

کئی بار اس نشان کی رنگت کسی بیماری کا باعث ہوسکتی ہے، یعنی سفید کی جگہ کوئی اور رنگت تشویش کا باعث ہوسکتی ہے۔

اس تبدیلی کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں ذیابیطس نمایاں ہے، اگر بلڈ شوگر کی تشخیص نہ ہو یا بہت زیادہ بڑھ جائے تو یہ سفید رنگت نیلے رنگ میں بدل سکتی ہے۔ اسی طرح فلورائیڈ کا بہت زیادہ استعمال بھی اس کی رنگت کو بھورے یا سیاہ رنگ میں بدل سکتی ہے۔

اس کے علاوہ گردوں کے سنگین امراض کے نتیجے میں یہ رنگت بدلتی ہے بلکہ پورے ناخن کی بدل جاتی ہے، آدھا ناخن بھورا اور آدھا سفید ہوجاتا ہے جس کو ہاف اینڈ ہاف نیل بھی کہا جاتا ہے۔

ہیلتھ لائن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق  اگر یہ چاند سرخ رنگ کا ہوجائے تو یہ ہارٹ فیلیئر کی ممکنہ نشانی ہوسکتی ہے۔ چھوٹے یا غائب ہوجانے والے چاند تشویش کا باعث نہیں ہوتے بلکہ عموماً وہ ناخن کی جڑ میں چھپ جاتے ہیں۔

بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ وہ کسی مسئلے کی وجہ ہوتے ہیں جیسے خون کی کمی، جسم میں غذائیت کی کمی یا ڈپریشن وغیرہ۔

اگر ان نشانات کے غائب ہونے کے ساتھ غیرمعمولی علامات جیسے تھکاوٹ یا کمزوری کا سامنا ہورہا ہو، تو ڈاکٹر سے رجوع کرلینا چاہیے۔

ویسے عموماً اس کا غائب ہونا یا رنگت ختم ہوکر گلابی ہوجائے تو یہ باعث تشویش نہیں ہوتا، تاہم ناخن کی ساخت میں تبدیلیوں کے ساتھ غیرمعمولی علامات کا تجربہ ہو تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کرنا چاہیے۔

اگر ہاتھ اور پیروں کی رنگت نیلی ہوجائے تو فوری طبی امداد لی جانی چاہیے جو خون میں آکسیجن کی کمی کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -