تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

مراکش میں یورپی سیاحوں کے قتل میں‌ ملوث مزید 10 افراد گرفتار

رباط : مراکشی حکام نے دو یورپی خواتین سیاح کے قتل میں ملوث مزید 10 افراد کو گرفتار کرلیا، جن کا تعلق دہشت گرد تنظیم داعش سے بتایا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈنمارک کی شہری 24 سالہ لوئسیا جیس پرسن اور ناروے کی شہری 28 مارن یولینڈ تین روز قبل مراکش کے مشہور سیاحتی مقام اور شمالی افریقہ کی بلند ترین چوٹی توبقال پر مردہ حالت میں ملی تھیں جنہیں تیز دھار آلے سے ذبح کیا گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بہیمانہ قتل کی منصوبہ بندی اور سربراہی 25 سالہ ابڈسمیڈ نے کی تھی جسے پولیس نے منگل کے روز گرفتار کیا تھا۔

مراکشی پولیس کا کہنا کہ ہے کہ گرفتار کیے گئے 19 ملزمان میں سے تین کے خلاف اس سے قبل بھی دہشت گردی ملوث ہونے کی مقدمات درج ہوئیں ہیں۔

مراکشی حکام کا کہنا ہے کہ 25 سالہ ابڈسمیڈ کا نے 33 سالہ ابراہیم، 27 سالہ یونس اور 33 سالہ رچرڈ کے ساتھ مل کر یورپی سیاحوں کو قتل کیا تھا۔

خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے قتل سے ایک ہفتہ قبل ویڈیو ریکارڈ کی تھی جس میں انہوں نے داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی سے وفا داری کا وعدہ کیا تھا تاہم چاروں ملزمان نے کبھی متنازعہ علاقوں (شام، عراق، لیبیا) میں برائے راست داعشی سربراہ سے ملاقات نہیں کی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مراکشی حکام سیاحوں کے تحفظ کےلیے مزید بہتر اقدامات کررہے ہیں لیکن اس سے قبل انہیں دہشت گرد تنظٰیم کی جڑیں کاٹنا ہوگی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2003 میں کاسا بلانکا میں ہونے والے دھماکے کے بعد مراکش سمیت شمالی افریقہ کے متعدد ممالک میں دہشت گردوں نے اپنی کارروائیاں کی تھیں۔

برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ مراکش سے تعلق رکھنے 1600 افراد نے سنہ 2015 میں عراق و شام میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والی شدت پسند تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کی تھی جو اب واپس اپنے گھر (مراکش) آچکے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں بیلجیئم اور فرانس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں بھی مراکشی شہری ملوث تھے۔

مزید پڑھیں : یورپی خواتین سیاحوں کے قتل میں داعش ملوث ہے، مراکشی حکام

یاد رہے کہ مراکشی حکام نے اس سے قبل چار افراد کو گرفتار کیا تھا اور ان ملزمان کا تعلق دیشت گرد  تنظیم داعش سے بتایا تھا۔

Comments

- Advertisement -