اسلام آباد: حکومت نے سرکاری اسکیم کے تحت حج قرعہ اندازی کر کے حج پر جانے والے ایک لاکھ 7 ہزار سے زائد خوش نصیبوں کے ناموں کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق آج وزیرِ مذہبی امور نور الحق قادری نے بیلٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے سرکاری حج اسکیم کی قرعہ اندازی کی، جس میں ایک لاکھ 7 ہزار سے زائد خوش نصیبوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔
[bs-quote quote=”مسلسل 3 سال سے نا کام 12 ہزار عازمین بغیر قرعہ اندازی کام یاب قرار دے دیے گئے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]
درخواست گزاروں کو نتائج کی اطلاع بہ ذریعہ ایس ایم ایس دی جائے گی، نتائج کی تفصیلات وزارتِ مذہبی امور کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہوں گی۔
وزیرِ مذہبی امور نے بتایا کہ رواں سال 2 لاکھ 16 ہزار 623 عازمین نے حج کے لیے درخواستیں دیں، زائد عمر کے 2 ہزار عازمین کی درخواستیں موصول ہوئیں، بزرگ خاتون عازمین کے ساتھ 2 معاونین بھجوائے جائیں گے، مسلسل 3 سال سے نا کام 12 ہزار عازمین بغیر قرعہ اندازی کام یاب قرار دے دیے گئے ہیں۔
وزیرِ مذہبی امور نورالحق قادری نے بتایا کہ عازمین حج کی پاکستان سے کسٹم کلیئرنس ہوگی، قرعہ اندازی مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کی گئی، یہ عمل آج رات تک مکمل ہوگا، 71 ہزار 684 پرائیویٹ ذریعے سے حج کریں گے، 90 ہزار 924 درخواستوں پر قرعہ اندازی کی گئی۔
انھوں نے بتایا کہ 5 ہزار کا نیا کوٹہ پرائیویٹ کمپنیوں کو دیا جائے گا، ایک لاکھ 84 ہزار 210 کوٹہ ہوا، سعودی وزیرِ خارجہ نے اضافی 16 ہزار کوٹے کا وعدہ کیا ہے، سرکاری اسکیم 60 فی صد ہے جب کہ پرائیویٹ 40 فی صد ہے۔
[bs-quote quote=”قرعہ اندازی میں کراچی کے وسیم احمد پہلے خوش نصیب قرار پائے۔” style=”style-8″ align=”right”][/bs-quote]
نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ 80 سال سے زائد عمر کے عازمین کا بھی بغیر قرعہ اندازی نام شامل ہوگا، کام یاب عازمین کو 2 سے 3 گھنٹے میں ایس ایم ایس ملنا شروع ہوں گے، قرعہ اندازی میں کراچی کے وسیم احمد پہلے خوش نصیب قرار پائے۔
سرکاری حج کے تحت سب سے زیادہ درخواستیں پنجاب سے ملیں، مرد عازمین کی 1 لاکھ 23 ہزار 700 اور خواتین کی 92 ہزار 923 درخواستیں ملیں، کشمیر سے 2 ہزار 316، فاٹا سے 4 ہزار 314، گلگت بلتستان سے 2 ہزار 422 درخواستیں ملیں۔
وزیرِ مذہبی امور کا کہنا تھا کہ حکومت کا سب سے بڑا انقلابی اقدام روڈ ٹو مکہ ہے، اس کا سعودی ولی عہد نے دورہ پاکستان میں وزیر اعظم کے مطالبے پر اعلان کیا، وزیر اعظم کی درخواست پر پاکستانی عازمین کو روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ روڈ ٹو مکہ کے تحت کسٹم اور امیگریشن پاکستان سے ہی ہوگی ، منیٰ میں قیام، خیموں تک رسائی اور ٹرین کی سہولتوں کے مطالبے بھی کیے۔