تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

اٹھارہ سال بعد جڑواں بچوں کی پیدائش، خاتون جانبر نہ ہوسکیں

کیرالہ : اٹھارہ سال بعد ماں بننے والی خاتون نے جڑواں بچوں کی پیدائش کے تین دن بعد اسپتال میں ہی دم توڑ دیا، افسوسناک واقعے سے اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔

تفصیلات کے مطابق غم زدہ واقعہ گزشتہ روز کیرالہ کے ضلع کوٹیام کے مقامی اسپتال میں پیش آیا جہاں 18 سال سے بے اولاد جوڑا خزاں کے موسم کی آمد سے بے خبر اپنے گھر کے آنگن میں جڑواں کلیوں کے کھلنے کا منتظر تھا۔

بیالیس سالہ شیبا نے 18 سال کے طویل انتظار کے بعد ایک نہیں بلکہ دو بچے جنم دیئے جن میں سے ایک کو وزن کی کمی کے باعث انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کردیا گیا اور دوسرے کو ممتا کی پیاسی اپنے دودھ سے سیراب کرتی رہی جہاں اسے دو دن بعد بچوں کے ہمراہ رخصت ملنے والی تھی تاہم کسے معلوم تھا وہ زندہ حالت میں اسپتال سے واپس نہیں جا پائے گی۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق سب کچھ ٹھیک جا رہا تھا کہ اچانک بیالیس سالہ شیبا کو نقاہت محسوس ہونا شروع ہوجاتی ہے اور بلڈ پریشر تیزی سے کم ہونے لگتا ہے جس کے باعث وہ کومے میں چلی جاتی ہے اور اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کرنا پڑ جاتا ہے جہاں ڈاکٹرز کی تمام کاوشیں ناکام ثابت ہوئیں اور شیبا جانبر نہ ہو سکی۔

زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کی نمائندہ کا کہنا تھا کہ کیرالہ میں زچہ و بچہ کو سب سے زیادہ خطرہ خوراک میں کمی کا ہے جس کی وجہ سے مائیں بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلا پاتیں اور جو خواتین بساط بھر کوشش کر بھی لیتی ہیں تو خود ان کی صحت کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں جس کی مثال مذکورہ واقعہ بھی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دوسرا بڑا خطرہ خواتین کی جنسی صحت سے متعلق معلومات کا ناکافی ہونا اور جنسی صحت کے مراکز اور سہولیات کا فقدان ہونا ہے جس کے باعث ہر سال سیکڑوں خواتین زچگی کے دوران جاں سے چلی جاتی ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -