تازہ ترین

معذوری مجبوری نہیں، ماں کی قربانیوں‌ سے بچہ برطانوی یونیورسٹی میں‌ داخل

بیجنگ: معذوری مجبوری نہیں، چین کی بہادر اور محنتی ماں نے اپنے بیٹے کی معذوری کو زندگی میں مشکل بننے نہیں دیا اور اُس کی ایسی تربیت کی کہ آج وہ ہارورڈ یونیورسٹی کا طالب علم ہے۔

تفصیلات کے مطابق چین کے صوبے ہوبائی کے ایک گھر میں 1988 میں خاتون نے بیٹے کو جنم دیا جو سیریبرل پالسی جیسے مرض کا شکار ہوکر زندگی بھر کےلیے معذور ہوگیا۔

بچے کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹرز اور خاتون کے شوہر نے نومولود کو معذوروں کے مرکز میں داخل کروانے کا مشورہ دیا جس پر اُس کی ماں نے یہ مشورہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے شوہر سے طلاق لے لی اور اپنی پوری زندگی بیٹے کو بنانے کے لیے مرکوز کردی۔

بیٹے کی پرورش کے دوران ماں نے ایک نہیں بلکہ تین ملازمتیں کیںاور وہ اس دوران بیٹے کی ذہنی مشقتیں کرتی رہیں تاکہ اُس کی ذہانت کا معیار بلند ہو اور وہ معاشرے میں بلند مقام حاصل کرسکے۔

آخر کار ماں کی جدوجہد رنگ لے آئی اور معذور بیٹے نے بیجنگ یونیورسٹی سے امتیازی نمبروں سے گریجویشن مکمل کیا جس کے بعد اُسے برطانیہ کی نامور یونیورسٹی ہارورڈ یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا اور اب پرعزم بچہ برطانوی یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کررہا ہے۔

Comments

- Advertisement -