بھوپال: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ نے مسلمانوں کے گھروں اور دکانوں پر بلڈوزر چلوا دیا۔
تفصیلات کے مطابق مدھیہ پردیش میں مذہبی فسادات کے بعد مودی سرکار نے مسلمانوں کو ہی مورد الزام ٹھہراتے ہوئے سزا سنا دی، وزیر اعلیٰ نے مسلمانوں کے گھر اور دکانیں گرانے کا حکم دے دیا۔
شہر خارگون کے علاقے میں مسلمانوں کے 16 مکانات اور 29 دکانوں پر بلڈوزر چلا کر مسلمان شہریوں کو سر کی چھت اور روزگار کے ذرائع سے محروم کر دیا گیا۔
3 अभियुक्त जो ड्राईवर है और खलील खत्री के 3 मंजिला इमारत में किराए से रहते थे को घटना के कुछ घंटों बाद गिरफ्तार किया।
एक दिन बाद खत्री को मकान का नोटिस मिला, खत्री और उसके बेटे खालिद को पुलिस शाम में उठा ले गई और अगले दिन उनका 45 लाख का माकन तोड़ दिया। खालिद पुलिस कस्टडी में है। pic.twitter.com/o3RiPLiAcU
— काश/if Kakvi (@KashifKakvi) December 25, 2021
مسلم رکن اسمبلی اسدالدین اویسی نے اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کی، انھوں نے کہا مسلمانوں کے گھر گرانا غیر قانونی ہے، وزیر اعلیٰ مسلمانوں کو کس جرم کی سزا دے رہے ہیں۔
گھر گرانے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس پر لوگوں نے سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی پولیس نے پاکستانی ملی نغمہ سننے پر دو مسلمان لڑکوں کو گرفتار کر لیا
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ہندو مذہبی تہوار کی ریلی کے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور نعرے بازی کے واقعات کے بعد مختلف بھارتی ریاستوں میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں مذہبی فسادات عروج پر ہیں، ہندوؤں نے مسلمان کو نشانے پر لے لیا ہے۔