کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے سندھ میں نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کراچی اور حیدرآباد کو آف زدہ قرار دینے کا مطالبہ کردیا۔
ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادرآباد میں تاجروں کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ’تاجروں سے جتنی قربانی لے سکتے تھے لے چکے، اب وقت ہے تاجروں اور عوام کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے‘۔
ایم کیو ایم سربراہ نے کراچی اور حیدر آبادکو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے تاجروں کو بجلی کے بل اور ٹیکسز معاف کرنے، بنا سود قرض دینے سمیت دیگر معاملات میں ریلیف دینے کا مطالبہ کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’لاک ڈاؤن کے نام پر تاجروں سے ہر بار ہی قربانی لی گئی، انہیں ریلیف دینے کے بجائے بندش کے فیصلے لیے گئے، وزیراعلیٰ نے بے شرمی سے کہا کہ ویکسین لگوائیں ورنہ پولیس رشوت لے گی‘۔
مزید پڑھیں: ’حکومت وبا سے لڑ رہی ہے ایم کیوایم وبا بننے کی کوشش نہ کرے‘
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ’کراچی کے فیصلے دادو کے رہنے والے نہیں کرسکتے، اسد عمر کراچی کی صورت حال کو دیکھ کر فیصلہ کریں، تاجر آئندہ کا لائحہ عمل جو بھی دیں گے ایم کیو ایم اُن کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑی ہوگی‘۔
ڈاکٹر خالد مقبول نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اعلان کر کے کراچی کو کھولنے کا اعلان کریں، ایم کیو ایم تاجروں کی دکانیں کھلوائے گی، وزیر اعظم بتائیں کہ اگر کراچی کے حالات گورنر راج لگانے جیسے نہیں ہیں تو پھر یہ سب کیا ہے۔