کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ لوگوں کو ایم کیو ایم سے متنفر کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
ذمہ داران کو پارٹی چھوڑ کر کہیں اور جانے کی ترغیب دی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود لوگ جوق درجوق ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔
یہ بات انہوں نے خورشید بیگم سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پریس کانفرنس کا انعقاد سابق بیوروکریٹ، پروفیسر، شاعر اور ادیب کی ایم کیو ایم میں شمولیت کے حوالے سے کیا گیا۔
خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ لوگوں کو متحدہ سے متنفر کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، ہرعمل کا رد عمل ہوتا ہے۔ایم کیوایم کو ختم کرنے والے اسے مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔
متحدہ رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سازشی ٹولے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ متحدہ کو ریاستی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،سازشی ہتکھنڈوں سے کردار کشی کرکے عوام کو متحدہ سے متنفر کیا جارہا ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جن کو پارٹی نے نام دیا انہوں نے احسان فراموشی کی، ہم را کے ایجنٹ ہوتے تو لوگ ہمارے قافلے میں شامل نہ ہوتے۔
اس موقع پر سابق بیوروکریٹ میر جاوید اقبال،سابق سیشن جج عظمت اللہ ، پروفیسر مظفر حسین، شاعر ڈاکٹر جاوید منظر اور پروفیسر ڈاکٹر عبد المالک نے ایم کیو ایم میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔