کراچی : ایم کیو ایم نے کراچی کے چار لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کیلئے بھارت سے مدد مانگ لی، بھارتی ہائی کمیشن کو لکھا گیا خط منظرِعام پر آگیا، بھارتی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ انھیں تا حال کوئی خط نہیں ملا۔
متحدہ قومی موومنٹ نے تیس جولائی کو بھارتی ہائی کمیشن کوایک خط ای میل کیا، جس میں کراچی سے لاپتا کا رکنوں کی بازیابی کیلئے مدد مانگی گئی، رابطہ کمیٹی کے تین ارکان نے بھارتی ہائی کمشنر ٹی سی اے راگھوان کے نام خط میں کارکنوں کی بازیابی کیلئے آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ایجنسیوں کی تحویل میں کارکنوں کی جان کو شدید خطرہ ہے، گمشدہ ارکان کے اہل خانہ شدید پریشانی کا شکار ہیں، کارکنوں کی بازیابی کے لیے آواز بلند کی جائے ۔
ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خط غلطی سے بھارتی ہائی کمشنر کو ای میل ہوگیا ہوگا، ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار پرمیڈیا نے سوالات کی بوچھاڑ کردی لیکن وہ اپنے مؤقف پر مُصر رہے کہ خط بھیجنے میں تکنیکی غلطی رہی ہوگی۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کی جانب سے بھارت کو خط لکھے جانے پر فیصل واوڈا، لیاقت بلوچ اور علی زیدی نے سخت ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ اگر ایم کیو ایم کا بھارت کو خط غداری کے زمرے میں نہیں آتا تو اور کیا آتا ہے، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایم کیوا یم نے خود کو بے نقاب کر دیا ہے ،لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے عدالتیں کھلی ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنماء علی زیدی نے کہا کہ انہوں نے پہلے بھی ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا، ایم کیو ایم کو بھارت سے مدد مانگنے کے لئے لکھے گئے خط پر شدید تنقید کا سامنا ہے ، جو اس کے لئے مزید مشکلات کھڑی کر سکتا ہے۔