تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ایم کیو ایم نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کی وجوہات بیان کردیں

کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلے کے حوالے سے تفصیلات بیان کردیں، رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اپنا علیحدہ مؤقف ہے۔

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس سینئر ڈپٹی کنوینئر نسرین جلیل کی زیرصدارت ہوا جس میں حتمی فیصلہ کیا گیا کہ ملک کی بدترین معاشی صورتحال کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

رابطہ کمیٹی کا مؤقف ہے کہ پی ڈی ایم کی ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کی وجوہات کراچی کی موجودہ صورتحال سے مختلف ہیں، مسلم لیگ ن یا پیپلزپارٹی کا الیکشن میں حصہ نہ لینا ان کا اپنا فیصلہ اور موقف ہے۔

ایم کیوایم کا مؤقف ہے کہ ایم کیو ایم کا پی ڈی ایم کے اس فیصلے سے متفق ہونا ضروری نہیں تاہم کراچی کے ضمنی الیکشن کی نشستیں روایتی طور پر ایم کیو ایم ہی کی ہیں جسے ایم کیو ایم باآسانی واپس حاصل کرسکتی ہے۔

متحدہ رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ چند ماہ بعد دوبارہ پورے ملک میں عام انتخابات کا انعقاد ہونا ہے جن کے نتیجے میں اگلے5 سال کیلئے نئی حکومت کا قیام عمل میں آئے گا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ضمنی انتخابات کا عام انتخابات سے قبل انعقاد ملک کے لئے معاشی بوجھ کے مترادف ہوگا، نمائندے محدود مدت کیلئے ایوان میں جاکرعوام کی امنگوں اور وعدوں پر پورا نہیں اترپائیں گے، پارٹی اپنی مکمل توجہ اور وسائل چند ماہ بعد ہونے والے عام انتخابات پر مرکوز رکھے گی۔

مزید پڑھیں : ضمنی انتخاب میں حصہ لینا ہے یا نہیں؟ ایم کیوا یم تذبذب کا شکار

یاد رہے کہ پی ڈی ایم نے ایم کیو ایم پاکستان سے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کی درخواست کی تھی۔  اس معاملے پر پی ڈی ایم نے ایم کیوایم کی قیادت سے رابطہ کیا، یہ رابطہ پیپلزپارٹی کے دباؤ پر ن لیگی قیادت کی جانب سے کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ ایم کیو ایم اور اے این پی کو قائل کیا جائے کہ دونوں جماعتیں ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لیں۔

Comments

- Advertisement -