اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان نے واضح کیا ہے کہ معاہدوں پر عمل نہ ہوا تو اپوزیشن میں بیٹھنے کا آپشن کھلا ہے، ہمارے معاہدوں پر سب سے زیادہ عملدرآمد پی ٹی آئی حکومت کیساتھ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے معاہدوں پرسب سے زیادہ عملدرآمد پی ٹی آئی حکومت کیساتھ ہوا، عمران خان کی حکومت میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا تیار ہوگئے تھے۔
ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم نے سب سے آخر میں حکومت سےعلیحدگی کا فیصلہ کیا، ہمارے پاس عدم اعتماد پر نیوٹرل کا کوئی آپشن نہیں تھا ، عمران دورمیں ہمارے پاس دو آپشن تھے اعتماد یا عدم اعتماد۔
انھوں نے کہا کہ مردم شماری کا آغاز جون میں کیا جاسکتا ہے، ابھی تک سمجھ نہیں آرہی بجٹ کون بنائے گا، مشکلات سے کون نکالے گا۔
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالا جانا چاہیے، ہماری کوشش ہے پوری طاقت سے سیاست میں واپس آئیں، ہم چھینی گئی 14 سیٹیں واپس لینا چاہتے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان نے مزید کہا کہ 20منحرف ارکان کو سندھ ہاؤس میں دیکھا تو اتحادی ہونے پر فیصلہ لینا پڑا، معاہدوں پر عمل نہ ہواتواپوزیشن میں بیٹھنے کا آپشن کھلا ہے۔
گورنر سندھ کے حوالے سے رہنماکا کہنا تھا کہ نسرین جلیل قابلیت میں عمران اسماعیل سے کسی طرح کم نہیں۔
انھوں نے مزید کہا بھارت کو لکھے خط پر انہوں اپنی پوزیشن 4 دن بعد کلیئرکردی تھی، اس خط کی ایک کاپی چیف جسٹس کو بھی بھجوائی تھی۔
ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو معاشی صورتحال پر تشویش ہے، وزیر اعظم نے کل اتحادیوں رہنماوں کا مشاورتی اجلاس بلایا ہے۔