کراچی : ایم کیو ایم کے رکن اسملی اور رہنماء رشید گوڈیل پر حملے کا مقدمہ نیوٹاؤن تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، ایف آئی آر نمبر 254/2015 رشید گوڈیل کے بہنوئی کی مدعیت میں درج کی گئی، ایف آئی آر میں دہشتگردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
انسدادِ دہشتگردی کے دپارٹمنٹل انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ رشید گوڈیل پر فائرنگ موٹر سائیکل سوار دو حملہ آوروں نے کی، حملہ آوروں نے سائلنسر لگے پستول استعمال کئے، گاڑی کے شیشے کالے تھے، ڈرائیو کو پتہ ہی نہ چلا کہ حملہ ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ آور پوری منصوبہ بندی کے ساتھ اور علاقے کا جائزہ لے کر آئے تھے، چلتی گاڑی پر فائرنگ پیچھے سے کی گئی تھی، حکومت سندھ نے حملہ آوروں کی نشاندہی کرنے والے کیلئے پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا جبکہ ٹارگٹ کلرز ایک ہتھیار،ایک شکار کے فارمولے پرعمل کرنے لگے ہیں۔
فرانزک تجزیے میں تصدیق ہوئی ہے کہ یہ ہتھیار پہلی باراستعمال ہوئے، پولیس نے جائے وقوع اور ڈیفنس سے بہادر آباد کے راستےتک کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل ایم کیو ایم کے رہنماء عبد الرشید گوڈیل اپنی گاڑی میں نیو ٹاؤن سے گزر رہے تھے کہ چار موٹر سائیکلوں پر سوار نو حملہ آوروں نے شناخت کے بعد گولیاں برسا دیں، گولیاں لگنے سے عبدالرشید گوڈیل کا ڈرائیور جاں بحق ہوگیا۔ رشید گوڈیل کے جبڑے ،سینے ، اور گردن میں گولیاں لگیں، انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا،عبد الرشید گوڈیل کے ساتھ ان کی اہلیہ اور بیٹا بھی تھے ،جو محفوظ رہے۔
واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، کرائم انوسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ فائرنگ نائن ایم ایم پسٹل سےکی گئی، ساٹ فرانزک رپورٹ کے مطابق گولیوں کے آٹھ خول کی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ ایسی گولیاں پہلے استعمال نہیں کی گئیں۔