کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے 2 مقدمات میں کراچی کے نامزد میئر اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء وسیم اختر کی درخواست ضمانت منظور کرلی جبکہ وسیم اختر سمیت ایم کیو ایم کے دیگر رہنمائوں کے ایک اور مقدمے میں پھر نا قابل ضمانٹ وارنٹ جاری ہو گئے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے 2 مقدمات میں وسیم اختر کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کو 50،50ہزار روپے کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، وسیم اختر پر سپر ہائی وے تھانے اور سہراب گوٹھ تھانے میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات کا اندارج ہوا تھا تاہم ابھی ضمانت کے کا غذات بھی وسیم اختر کے حوالے نہیں ہوئے تھے کہ کراچی کی عدالت نے ان سمیت ایم کیو ایم کے دیگر رہنمائوں کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں وسیم اختر اور حیدر عباس رضوی نے مختلف مقدمات میں سندھ ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
یہ مقدمہ سولجر بازار پولیس نے ایم کیو ایم کے 10 رہنماؤں حیدر عباس رضوی، وسیم اختر، رؤف صدیقی، فاروق ستار، نسرین جلیل، واسع جلیل، فیصل سبزواری، خالد، کمال پاشا اور کنورنوید کے خلاف دفعہ 144 اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی، روڈ بلاک کرنے اور شہریوں کو ہراساں کرنے کی دفعات کے تحت درج کیا ہے۔