تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

مبشر کھوکھر قتل کیس، سیکیورٹی کے خاص انتظامات کے باوجود ملزم پنڈال کیسے پہنچا؟

لاہور: پنجاب کے وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی تقریبِ ولیمہ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات  کے باوجود مسلح ملزم کے پنڈال میں پہنچنے پر سوالات اٹھنے لگے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزردار کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے مبشرکھوکھر قتل کیس اور سیکیورٹی کے ناقص اتنظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیس حکام سے سوال کیا کہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات ہونے کے باوجود مسلح شخص تقریب میں کیسے پہنچا۔

 ایس پی سیکیورٹی موارہن خان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نجی دورے پر ولیمے کی تقریب میں شریک ہوئے تھے، وزیر اعلیٰ آفس نے پولیس کو اُن کی آمد سے ایک گھنٹے قبل آگاہ کیا۔

دوسری جانب پولیس، اور اسپیشل برانچ اور وزیر اعلیٰ آفس ایک دوسرے پر ملبہ ڈالنے کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: مبشر کھوکھر قتل، ملزمان کے ریمانڈ کے لیے شواہد ناکافی قرار

پولیس کے مطابق تقریب میں واک تھرو گیٹ لگانے کا وقت نہیں ملا،  تقریب میں 15 سو سے زائد مہمان مدعو تھے، جلدی میں سب کو چیک کرنا بھی نا ممکن تھا۔

حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ کے نجی دورے پر اہل کاروں کی تعداد بھی زیادہ نہیں ہوتی، مگر اُس وقت ایک ڈی ایس پی، 2 ایس ایچ اوز اور تقریباً 40 اہل کار موجود تھے، پولیس ذرائع کے مطابق اسپیشل برانچ کے اہل کاروں نے سراغ رساں کتوں سے پنڈال کو چیک بھی نہیں کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق سی سی پی او لاہور کو 3 روز قبل شادی کا کارڈ مل گیا تھا، جب کہ 8 کلب کے ایس پی سیکیورٹی تقریب کی جگہ پر موجود ہی نہیں تھے۔  ملزم نے پولیس کو تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ اسلحے کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب کے بہت قریب پہنچ گیا تھا جبکہ مبشر اور اسد کھوکھر دو بار بہت قریب سے گزرے۔

تفتیش کے دوران ملزم نےانکشاف کیا کہ اسدکھوکھرکے بھائی نےاس کے بھائی کوقتل کرایا تھا،تقریب میں پہنچنےکےبعد دونوں بھائیوں کی تاک میں تھا، عثمان بزدار کی روانگی کے وقت تینوں بھائی ساتھ تھے، میں اُن کے پیچھے آیا اور جب وزیراعلیٰ گاڑی میں بیٹھے تو مبشر کھوکھر پر فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: اسد کھوکھر کے بھائی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کا ساتھی گرفتار

مرکزی ملزم ناظم نے بتایا کہ وہ تقریب میں سوا آتھ بجے پہنچ گیا تھا، اُس کی کسی نے تلاشی نہیں لی جبکہ  ساتھ میں عمر نامی دوست بھی تقریب میں شریک ہوا، جو موٹرسائیکل پر باہر کھڑا ہو کر انتظار کررہا تھا۔

Comments

- Advertisement -