نئی دہلی: بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سابق صدر نے نریندر مودی سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قوم کو بتائیں ٹرمپ سے امریکا دورے کے وقت کیا بات چیت طے ہوئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ اگر امریکی صدرکا کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا بیان درست ہے تو مودی نے بھارت کے مفاد اور شملہ معاہدے سے انحراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی کمزور تردی سے کچھ نہیں ہوگا وہ قوم کو حقائق سے آگاہ کریں اور بتائیں کہ آخر دورۂ امریکا میں ٹرمپ سے بات چیت میں کیا طے کر کے آئے۔
مزید پڑھیں: مودی نے ٹرمپ کو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئےدرخواست نہیں کی، بھارتی وزارت خارجہ
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی تھی جس میں ٹرمپ نے کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی تھی۔
President Trump says PM Modi asked him to mediate between India & Pakistan on Kashmir!
If true, PM Modi has betrayed India’s interests & 1972 Shimla Agreement.
A weak Foreign Ministry denial won’t do. PM must tell the nation what transpired in the meeting between him & @POTUS
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 23, 2019
بھارتی وزیراعظم نے ٹرمپ کی پیش کش کو مسترد کیا البتہ بھارت کی اپوزیشن جماعتوں کا یہ مانناہے کہ مودی نے ٹرمپ سے کشمیر کے حوالے سے معاملات طے کر لیے اسی باعث امریکی صدر نے کھل کر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی۔