تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

شاہ جہاں کے دور کی خوب صورت اور یادگار تعمیرات

برصغیر میں مغلیہ طرزِ تعمیر اور مختلف عظیم الشان عمارتیں نہ صرف دنیا بھر میں مشہور ہیں بلکہ اس خطے میں مختلف فنون اور کاری گروں کی مہارت کا ثبوت ہیں۔

شاہ جہاں کے دورِ حکومت میں مسجدوں کی تعمیر میں اس زمانے کے ہنرمندوں اور کاری گروں کی مہارت بھی دیدنی ہے۔ اس دور کی دو خوب صورت مساجد میں آگرہ قلعے کی موتی مسجد، جو سنگِ مرمر کی بنی ہوئی ہے اور دہلی کی جامع مسجد جس میں سرخ پتھر کا نہایت مہارت سے استعمال کیا گیا ہے۔

جامع مسجد کی خوب صورتی اور فن کی مہارت اس کے بہت بڑے بڑے دروازوں اور گنبدوں میں نظر آتی ہے۔ اس دور کو تعمیراتی لحاظ سے سنہرا دور کہا جاتا ہے کہ اسی میں عجائبِ روزگار تاج محل تعمیر ہوا۔ اس کے علاوہ آگرہ کے قلعے کے اندر کئی شان دار عمارتیں بنوائی گئیں۔

دلی کے لال قلعے میں عالی شان محلات اور مکان بنائے گئے۔ شاہ جہاں کے دور میں تعمیرات میں سنگِ مرمر کا انتہائی نفاست کے ساتھ استعمال ہوا۔

دلی کی جامع مسجد، لال قلعے کا دیوانِ عام، دیوانِ خاص، ساون بھادوں، شیش محل، انگوری باغ وغیرہ آج بھی اس دور کی شان و شوکت کی کہانی سناتے اور فنِ تعمیر کے کمال و اوج کی یادگار ہیں۔

Comments

- Advertisement -