لاہور : سابق وزیراطلاعات محمد علی درانی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہنماؤں نے کہا ہے وہ ٹکراؤ نہیں چاہتے اور یہ بھی بتایا گیا ہے چیئرمین پی ٹی آئی بھی ٹکراؤ نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراطلاعات محمد علی درانی نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہنماؤں نے کہا ہےکہ وہ ٹکراؤ نہیں چاہتے، مجھےیہ بھی بتایا گیا ہے چیئرمین پی ٹی آئی بھی ٹکراؤ نہیں چاہتے، عدالتی معاملات عدالتوں میں ڈیل ہوں یہ بھی طے ہوگیا ہے۔
محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ وہ جماعتیں بھی پیچھے ہٹ گئیں جو کہتی تھیں فلاں کو الیکشن سے نکال دیا جائے، جس سےبھی ملاقات ہوئی سب چاہتے ہیں ٹکراؤ کےبجائےمحبت کی فضا بنے، سیاسی بندے سے لیکر اہمیت رکھنے والے متعلقہ لوگوں کے سامنے اپنا مؤقف رکھا۔
سابق وزیراطلاعات نے کہا کہ لڑائی ڈالنے والوں کی خواہش تھی لڑائی ہو لیکن ایسا نہیں ہوا، کچھ سیاسی ذہن یہ چاہتےتھےان قوتوں کو بیچ میں پھنسادیں جونہیں آنا چاہتیں، یہ بات واضح کردوں اب کسی کی بھی لڑائی نہیں ہوگی، آپ بہت جلد دیکھیں گے اب ہر کسی کو اپنا ایجنڈا دینا پڑے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ غیر جانبدار کو جانبدار بنانا چاہتے تھے وہ گیم اب ختم ہے، ایک دوسرے کو مائنس کرنے سے کوئی پلس نہیں ہوگا، ٹکراؤ کا سودا اب نہیں بکنا،سب ملکر ایک دوسرےکو پلس کریں۔
نواز شریف کے حوالے سے سوال پر محمد علی درانی نے کہا کہ میں نے میاں صاحب کو پیغام دیا اس وقت ٹکراؤ کا بیانیہ اختیار نہ کریں او میاں صاحب نےمہربانی کی اور اس مؤقف کو نیچے کردیا، اب لوگ ٹکراؤ اور نفرت کے بجائے مفاہمت اور محبت کی بات کررہے ہیں۔