تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

پانچ سال سے مسلسل عالمی ریکارڈ بنانے والا پاکستانی نوجوان ایک بار پھر سرخرو

گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں پانچ سال سے ریکارڈ بنانے والے پاکستانی نوجوان نے ایک بار پھر سر سے سب سے زیادہ بوتلیں کھولنے کا علمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق پاکستان سے تعلق رکھنے والے مارشل آرٹسٹ محمد راشد 2015 سے مسلسل عالمی ریکارڈ قائم کررہے ہیں۔

انہوں نے رواں سال سر سے بوتلیں کھولنے کا مقابلہ لڑا اور ایک منٹ میں سب سے زیادہ 61 بوتلیں کھول کر عالمی اندراج کا ریکارڈ کرنے والی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ایک بار پھر اپنا نام درج کرایا۔

مزید پڑھیں: نن چکو سے اخروٹ توڑنے کا عالمی ریکارڈ پاکستان کے نام

گنیز بک کی رپورٹ کے مطابق محمد ارشد نے 2015 میں آگ لگا کر ڈنڈا گھمانے کے مقابلے میں حصہ لیا اور ایک منٹ میں 188 بار ڈنڈا گھما کر ریکارڈ قائم کیا۔

بعد ازاں 2016 میں انہوں نے سر سے 35 ناریل پھوڑ کر ریکارڈ بنایا جبکہ اُسی سال سر سے 77 کین کھولنے اور ایک منٹ میں 557 بار نن چاقو گھمانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔

محمد ارشد نے 2017 میں ہاتھ سے 42 کین توڑے جبکہ انہوں نے 2018 ایک ہاتھ سے 1 منٹ میں 284 اخروٹ توڑنے کا ریکارڈ بنایا تھا جبکہ انہوں نے سر سے 254 اور نن چاقو سے 118 اخروٹ توڑے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی مارشل آرٹسٹ نے کہنی سے اخروٹ توڑ کر ورلڈ ریکارڈ بنالیا

اسے بھی پڑھیں: کراچی کے راشد نسیم نے ماتھے سے 43 ناریل توڑ کر ریکارڈ بنالیا

اسی طرح گزشتہ برس یعنی 2019 میں انہوں نے  سر سے لکڑیاں توڑنے کا مظاہرہ کیا اور ایک منٹ میں 63 لکڑیوں کو توڑا تھا، علاوہ ازیں اسی سال تیز ترین مکے مارنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔

محمد ارشد نے 2020 میں نن چاقو کی مدد سے 17.82 بوتلوں کے ڈھکن کھولنے کا ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔ اب تک پاکستانی نوجوان نے جتنے بھی ریکارڈ قائم کیے انہیں کوئی توڑ نہیں سکا۔

Comments

- Advertisement -