تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

ان ہاؤس تبدیلی: زرداری اور فضل الرحمان ساتھ بیٹھنے پر راضی

اسلام آباد: تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر پی ڈی ایم سربراہ فضل الرحمان اور سابق صدر آصف علی زرداری کے مابین ملاقات طے پا گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں آصف زرداری کل پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اہم ملاقات کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری مولانا فضل الرحمان کے گھر پر ملاقات کریں گے، ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاجائےگا، فضل الرحمان سابق صدر آصف علی زرداری کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اہم ترین ملاقات میں سیاسی جماعتوں کے رابطوں کےحوالےسے بھی گفتگو ہوگی جبکہ پی ڈی ایم اورپیپلزپارٹی کو مزید قریب لانے کا معاملہ زیرغور لایا جائےگا،حکومت مخالف تحریک مؤثر بنانے کاا یجنڈاملاقات میں شامل ہے ساتھ ہی ان ہاؤس تبدیلی کےحوالےسےبھی معاملات زیر بحث آئیں گے۔

یادرہے کہ پی ڈی ایم نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانےکا اعلان کررکھا ہے اور اپوزیشن نے حکومتی اتحادی جماعتوں سے ملاقاتیں کیں ہیں تاہم انہیں خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی سیاست میں ہلچل، جہانگیر ترین اور بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات کا انکشاف

گزشتہ ہفتے شہباز شریف نے 14 سال بعد حکومتی اتحادی اور ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی تھی، ن لیگ کے وفد میں ایاز صادق، رانا تنویر، خواجہ سعد رفیق، عطا اللہ تارڑ شامل تھے۔

اس سے قبل تحریک عدم اعتماد میں تیزی لانے کیلئے شہباز شریف اور سابق صدر زرداری کے درمیان بھی لاہور میں اہم ملاقات ہوئی تھی، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ملاقات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ورکنگ ریلیشن بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

پی پی نے تجویز دی تھی کہ لانگ مارچ پر پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم ایک ساتھ اسلام آباد میں داخل ہوں، جس پر ن لیگ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تجویز پی ڈی ایم کے سامنے رکھی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -