تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

مقام ابراہیم کی تزئین و آرائش جاری، سنہری خول کا شیشہ تبدیل

مکہ مکرمہ : سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں مسلمانوں کے مقدس مقام مسجد الحرام میں مقام ابراہیم کی مرمت کا کام جاری ہے، مقام ابراہیم  میں بیرون سنہری خول کا شیشہ تبدیل کیا جائےگا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق حرمین شریفین انتظامیہ نے گزشتہ دنوں مقام ابراہیم سمیت مکبریہ(مؤذن اور مکبر کی جگہ) کے علاوہ حجر اسماعیل کے پتھروں کی تبدیلی اور مرمت کا آغاز کردیا گیا۔

حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اور مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس نے مقام ابراہیم میں جاری کام کا جائزہ لیا، انہوں نے ہدایت کی کہ رمضان المبارک سے قبل مرمت کا کام مکمل ہونا چاہیے۔

حرمین انتظامیہ نے کہا کہ مقام ابراہیم میں جاری مرمت میں بیرون سنہری خول کا شیشہ تبدیل ہوگا۔ علاوہ ازیں نیا سنہری خول چڑھایا جائے گا۔

مقام ابراہیم کی بنیاد میں سنگ مرمر کی تبدیلی کی جائے گی۔ دوسری طرف مکبریہ میں بھی شیشے کی تبدیلی کے علاوہ بنیادی آلات کی تبدیلی کا کام کیا جارہا ہے۔

اسلامی علمائے کرام کے مطابق مقام ابراہیم میں موجود پتھر پر کھڑے ہوکر حضرت ابراہیم نے کعبے کی دیواریں تعمیر کی تھیں اور اس پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قدموں کے نشانات آج بھی موجود ہیں جبکہ ان قدموں کے نشانات پر پیتل کا خول چڑھایا گیا ہے۔

مختلف ادوار میں اس مقام کی تزئین و آرائش کا کام ہوتا رہا،اور اسے سیسے کی پلیٹوں سے بنی کرسی پر چسپاں کرایا، خلیفہ منتصر باللہ نے 241ھ میں سیسے کے بجائے چاندی کی پلیٹیں تیارکرائیں۔

بعد ازں مقام ابراہیم کے لیے ایک کمرہ بنوایا گیا۔900ھ میں اسے از سرنوتعمیر کرایا گیا۔ عثمانی سلطان عبدالعزیز نے گنبد کو ڈیڑھ میٹر اونچا کرادیا پھر جب امیر سعود بن عبدالعزیز آل سعود نے حج کیا تو انہوں نے گنبد ختم کرادیا۔18

رجب 1387ھ کو مقام ابراہیم کو اعلیٰ درجے شوکیس میں رکھنے کی تقریب منعقد کی گئی جس کی بدولت حرم شریف میں تقریباً پانچ مربع میٹر کا رقبہ خالی ہوگیا۔

Comments

- Advertisement -