کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی کےکچرےپراب ایم کیوایم اورپی ایس پی لڑرہی ہیں، پی ٹی آئی بھی اس میں شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں کچرے کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب کچرےپربھی سیاست شروع ہوگئی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نےسندھ سالڈویسٹ مینجمنٹ بنائی تھی ، سالڈویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی جب بنی تو چارہزارٹن کچراپیداہوتاتھا اور اب16ہزارٹن کچراپیداہوتاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچرےسےمتعلق حالات اچھےنہیں ہیں ، صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے میں نےڈی سیزکوبھی شامل کیاہےوہ بھی مددکررہےہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نےکچھ ناکوں سےکچرا اٹھایاکچھ سڑکوں کےقریب کھپایا۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے بتایا کہ ہم نےکےایم سی کوکہاہے، وہ فیومیگیشن کررہےہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ بیراج کی تعمیرمیں وفاق کے ساتھ مل کربیٹھے ہیں۔آئین کےتحت ہر90روزمیں سی سی آئی اجلاس لازمی ہے،وزیراعظم چیئرمین ہیں وہ سی سی آٓئی اجلاس بلاہی نہیں رہے۔بطوروزیراعلیٰ سی سی آئی اجلاس بلانےکے لیے درخواست دی ہے۔
یاد رہے کہ کراچی میں صفائی کی صورتحال ابتر ہے جگہ جگہ کچرے کے انبار لگے ہوئے ہیں اور میئر کراچی اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال کے درمیان اس پر لفظی جنگ بھی جاری ہے، مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ میئر کراچی کو حاصل اختیارات اور ریسورسز سے ہی نوے دن میں اس شہر کو صاف کرسکتے ہیں۔
میئر کراچی نے اس دعوے پر مصطفیٰ کمال کو کراچی کا ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا تاہم اگلے ہی روز انہیں ان کے عہدے سے معطل کردیا گیا۔ معطلی کی وجہ مصطفیٰ کمال کی جانب سے سخت زبان کا استعمال اور اختیارات سے تجاوز کرنا بتائی گئی۔
دوسری جانب مصطفیٰ کمال نے گزشتہ رو ز اے آروزآئی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کرپشن اور نااہلی چھپانے کے لیے ہٹایا گیا ہے، یا درہے کہ مصطفیٰ کمال کو ہٹائے جانے کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔