ٹھٹھہ: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کے فور منصوبے کے تکنیکی مسائل ہیں جس کی وجہ سے اس کے اخراجات بڑھ رہے ہیں، کے فور پہلا پروجیکٹ ہے جو کراچی تک پانی لائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کینجھر جھیل پہنچے جہاں انہوں نے پانی کی فراہمی کے کے فور منصوبے کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے سربراہ نے منصوبے پر بریفنگ دی۔
دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے لینڈ ایکوزیشن کے لیے 5 بلین مختص کیے ہیں۔ 5 بلین روپے میں سے سندھ گورنمنٹ نے 3.8 بلین جاری کیے، پروجیکٹ کے لیے 50 ایم ڈبلیو پاور پلانٹ بھی لگتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاور پروجیکٹ کے لیے نیپرا سے بات چیت شروع ہوگئی ہے، اس وقت پروجیکٹ کی کل قیمت 75 بلین روپے بنتی ہے۔ ‘کراچی کو پانی پہنچانا ہے تو مزید بہتری کے لیے کام کرنا ہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبے کے ٹیکنیکل ایشوز ہیں۔ تکنیکی وجوہات پر اخراجات بڑھ رہے ہیں، ’فیصل واوڈا ہمیں سپورٹ کریں گے۔ کے فور پہلا پروجیکٹ ہے جو کراچی تک پانی لائے گا‘۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ کے ترجمان کے مطابق کے فور پروجیکٹ کے 3 مرحلے ہیں جس سے کراچی کو 650 ایم جی ڈی پانی ملے گا۔ پہلے مرحلے میں 260 ایم جی ڈی کراچی کو پانی مہیا کیا جائے گا۔
پروجیکٹ کی لمبائی 121 کلو میٹر ہے جو کینجھرجھیل سے شروع ہوتا ہے۔ پروجیکٹ کی 2014 کی پی سی ون کے حساب سے لاگت 25.551 بلین روپے ہے۔ لاگت کا 50 فیصد وفاقی حکومت کو دینا ہے۔ پروجیکٹ پر کام جون 2016 میں شروع کیا گیا اور کنٹریکٹر ایف ڈبلیو او ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پروجیکٹ کو رواں سال مکمل ہونا تھا، سب سے بڑا حصہ 94 کلو میٹر کینال ہے، پروجیکٹ میں 2 بڑے پمپنگ اسٹیشن لگیں گے، ایک کی گنجائش 260 ایم جی ڈی ہے۔ پروجیکٹ کے 3 فلٹر پلانٹس ہوں گے۔ پروجیکٹ کا تخمینہ 14.22 فیصد بڑھ کر 29.136 بلین ہوگیا ہے۔