تازہ ترین

بھارتی اسکولوں میں مسلمان بچوں کو ہراساں اور زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف

نئی دہلی : بھارت میں شائع ہونے والی ایک کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت کے اسکولوں میں مسلمان بچوں کوہراساں کیا جاتا ہے اورمذہب کی بنیاد پرزیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مودی سرکارنے بھارت میں مسلمان دشمنی کوعروج پرپہنچا دیا، بھارت میں مسلمان بچوں کے لئے تعلیم کا حصول بھی مشکل ہوگیا، بھارت میں شائع ہونے والی کتاب مدرنگ اے مسلم میں انکشاف کیا گیا ہے نئی دہلی سمیت بھارت کے تمام شہروں کے اسکولوں میں مسلمان بچوں کواپنے ساتھیوں کے خراب رویے اورسلوک کا سامنا ہے۔

کتاب میں کہا گیا ہے کہ مسلمان بچوں کو انتہاپسند اور پاکستانی اورداعش کا ایجنٹ کہا جاتا ہے، کھیل کے میدان،کلاس رومز اوراسکول بسوں میں مسلمان بچوں کونشانہ بنایا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مسلمان بچوں کومذہبی تعصب پرنشانہ بنانے کی شرح بہت زیادہ ہے، جس کے باعث بھارت میں حالات سےمجبورمسلم والدین بچوں کو کسی سے بحث نہ کرنے، بندوق والے گیمز نہ کھیلنے اورایسے کپڑے جن سے شناخت ہوسکے نہ پہننے کی ہدایات دینے پرمجبورہوگئے ہیں۔

کتاب کی مصنفہ کا کہنا ہے کہ  جب 2014 میں ماں بنی تھی، تو اپنی  بیٹی کا مسلم نام ‘ماہرہ ‘رکھتے ہوئے  ڈر تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ  بابری مسجد کے واقعہ کے بعد ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھ گئی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -