تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

انڈیا: ہندو لڑکی سے شادی پر مسلمان لڑکے پر بے پناہ تشدد، ویڈیو وائرل

نئی دہلی: ہندو عورت سے شادی کے لیے عدالت آنے والے مسلمان لڑکے کو انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے گھیر کر بے پناہ تشدد سے شدید زخمی کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم نوجوان ساحل ایک ہندو لڑکی سے پسند کی شادی کے لیے غازی آباد کورٹ میں آیا تو انتہا پسند ہندوؤں نے اسے گھیر کر بے پناہ نتشدد کا نشانہ بنا دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آوروں کا تعلق ایک انتہا پسند ہندو تنظیم سے تھا، جنھوں نے مسلم نوجوان کو ’محبت کا جہاد‘ کے جرم کی پاداش میں نشانہ بنایا۔

رپورٹس کے مطابق ساحل کا تعلق بھوپال سے جب کہ ہندو لڑکی پریتی سنگھ کا تعلق اتر پردیش سے ہے، دونوں کا تعلق ملازمت کے دوران بنا تھا جو جلد ہی محبت میں تبدیل ہو گیا اور انھوں نے شادی کا فیصلہ کر لیا۔

راجپوت فیملی سے تعلق رکھنے والی لڑکی اور مسلمان لڑکے کے گھر والوں نے اس رشتے کو رد کر دیا تھا، ایک دوست کے کہنے پر انھوں نے غازی آباد کی عدالت میں شادی کا فیصلہ کیا جو محفوظ جگہ بتائی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق محبت کرنے والے جوڑے کو شادی کے بعد ایک انتہا پسند گروہ نے ایڈووکیٹ کے چیمبر ہی میں گھس کر گھیر ا اور باہر نکال کر تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر جوڑے کو بچا لیا۔

نئے شادی شدہ جوڑے نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرنے سے انکار کیا تو پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف نقص امن اور مجرمانہ دھمکی کا کیس فائل کر لیا۔

واضح رہے کہ ’محبت کا جہاد‘ کی اصطلاح انتہا پسند ہندو تنظیموں نے بین المذاہب محبت اور شادی کرنے والے جوڑوں کے لیے بنائی ہے، جسے ہندوؤں پر ’حملہ‘ تصور کیا جاتا ہے۔

2014 سے ایسے واقعات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوگیا ہے جن میں ’محبت کا جہاد‘ کی آڑ میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے کارکنان بین المذاہب شادی کرنے والوں پر حملہ آور ہوئے ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -