تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

دل شکستہ اور بادشاہ سے مایوس لوہار کی کہانی

وہ قفل بنانے کا کام کرتا تھا۔ اسے اپنے کام کا ماہر مانا جاتا تھا۔

وہ ایسا شخص تھا کہ بادشاہ بھی اس کام میں اُس کی مہارت کا قائل اور کاری گری کا معترف ہو گیا۔ قفال کو اس بات پر بڑا فخر تھا کہ عام لوگ ہی نہیں بلکہ بادشاہ بھی اس کا قدر دان ہے۔

وہ اکثر بادشاہ کے دربار میں حاضری دیتا اور اپنے تیار کردہ تالے اور مختلف قفل اس کے سامنے رکھتا اور بادشاہ سے اپنی تعریف سن کر خوشی سے پھولا نہ سماتا۔

وہ قفال بہت محنتی تھا اور دل لگا کر اپنا کام کرتا تھا۔ بادشاہ کو معلوم تھا کہ وہ ایک محنتی اور صابر شخص ہے اور وہ بھی اس کی تعریف معاملے میں بخل سے کام نہ لیتا۔

ایک روز دربار میں بادشاہ سب سے ملاقات کر رہا تھا۔ وہاں یہ قفال جسے سب لوگ قفال شاشی کہتے تھے، خاموشی سے بیٹھا اپنی باری کا انتظار کر رہا تھا۔ اس کے پاس چند نہایت نفیس اور بناوٹ کے اعتبار سے شان دار قفل موجود تھے جو دراصل اس کی محنت اور صناعی کا نمونہ تھے۔ وہ یہ تالے بادشاہ کو دکھانا چاہتا تھا۔

کچھ دیر بعد قفال شاشی کی باری آگئی۔ ابھی بادشاہ نے اس کی کاری گری کے نمونے دیکھنا شروع ہی کیا تھا کہ غلام نے کسی خاص ملاقاتی کی آمد کی اطلاع دے دی۔ غلام کی بات سنتے ہی بادشاہ نے اپنے ہاتھ میں پکڑا وہ قفل ایک طرف رکھا اور اس شخصیت کی تعظیم میں کھڑا ہو گیا۔

دربار میں آنے والی شخصیت کو بادشاہ نے اپنے برابر جگہ دی۔ یہ نہایت عزت اور احترام کی علامت تھا اور ظاہر ہوتا تھا کہ بادشاہ اس شخصیت سے مرعوب ہے اور اس کی تعظیم لازمی سمجھتا ہے۔

ادھر قفال شاشی یہ سوچنے پر مجبور تھاکہ بادشاہ نے اس کی ہزار ہا تعریف کی مگر کسی کی یہ تکریم اور ایسی تعظیم تو اس نے کبھی نہیں دیکھی۔ قفال شاشی کے دل کو دھچکا لگا۔

آخر وہ کون ہیں اور ان کے پاس ایسا کیا ہنر ہے جو بادشاہ نے انھیں اس قدر عزت دی ہے؟ قفال جو بادشاہ سے اپنی تعریفیں سن کر بہت فخر محسوس کرتا تھا، آج کچھ دل گرفتہ اور مایوس سا تھا۔

معلوم ہوا کہ وہ شہر کے مشہور عالم ہیں۔

اس روز ناشاد و مایوس قفال شاشی نے گھر لوٹ کر اپنے اوزار ایک طرف رکھے اور زندگی کا اہم ترین فیصلہ کیا جس کے بعد ان کا نام اور مقام ہمیشہ کے لیے امر ہو گیا۔

قفال شاشی نے لوہے کو پگھلانے، کوٹنے اور اوزاروں سے چھیل چھال کر اسے قفل کی شکل دینے کا کام چھوڑ دیا اور حصولِ علم میں جٹ گئے۔

امام ابو بکر ابن علی ابن اسمٰعیل القفال الشاشی ایک متبحر عالم، اسلامی دنیا کی قابل شخصیت اور صرف و نحو کے ماہر مشہور ہوئے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ جنوبی عراق کے سب سے زیادہ علم رکھنے والے شخص تھے۔

قفال شاشی نے ایک بادشاہ کا دنیاوی دربار مایوسی کے عالم میں چھوڑا تھا، لیکن جب اللہ ربُ العزت کی بارگاہ میں سَر جھکایا اور اس کے دین کو سیکھا سمجھا اور دوسروں تک پہنچایا تو ہر طرف ان کی عزت اور عظمت، مرتبہ و مقام بلند ہوا۔

Comments

- Advertisement -