نئی دہلی: بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمان باحجاب خواتین اور طالبات کو عوامی مقامات اور تعلیمی اداروں میں ہراساں کرنے کا سلسلہ برقرار ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر محمد زبیر نامی بھارتی صحافی نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون ٹیچر اسکول میں داخل ہونے سے قبل گیٹ پر اپنا حجاب اور برقع اتار کر اندر داخل ہوتی ہے۔
IT WAS NEVER ABOUT THE UNIFORM: Muslim teachers and staff being publicly humiliated to remove their #hijab before entering school campus.#KarnatakaHijabRow pic.twitter.com/T99Xp5VHTK
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) February 14, 2022
محمد زبیر جانب سے شیئر کی گئی ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریاست کرناٹک کے اسکول میں باحجاب مسلمان طالبہ ہندو انتہا پسندوں سے خوفزدہ ہو کر بھاگ رہی جب کہ میڈیا کے کارکنان اس کا پیچا اور ویڈیوز بنا رہے ہیں۔
ریاست مدھیہ پردیش سے بھی تعلیمی ادارے میں دو باحجاب مسلمان طالبات کو ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے ہراساں کرنے ویڈیو سامنے آئی۔
https://twitter.com/zoo_bear/status/1493504184255016960?s=20&t=F11ZpP7qR8XMGQUbjMuJEA
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبات کالج میں داخل ہو رہی ہیں جب کہ ہندو انتہا پسند نعرے بازی کر رہے ہیں۔ طالبات کے شکایت کرنے پر اسکول پرنسپل نے الٹا طالبات کا حجاب اتروا دیا۔
Hindutva thugs harass and threaten Muslim girls at a school in Madhya Pradesh.
But instead of punishing these male Hindu students, the school ordered the Muslim girls to cease wearing the hijab. pic.twitter.com/FURtRIrxnX
— CJ Werleman (@cjwerleman) February 15, 2022