واشنگٹن : پاکستان سے تعلق رکھنے والے مسلمان امریکی فوجی نے امریکا میں مسلمانوں کیخلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو ختم کرنے کیلئے ایک منفرد مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
امریکہ میں مسلمانوں کیخلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک امریکی میرین منصور شمس نے ایک منفرد مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
منصور چھ سال کی عمر میں پاکستان سے امریکہ آئے تھے۔
امریکی میرین منصور شمس کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے مسلمانوں کو ایک تشدد پسند قوم کی طرز پر پیش کیا جارہا ہے جو کہ درست نہیں۔
منصور اب مختلف امریکی ریاستوں میں ایک پلے کارڈ اٹھائے نظر آتے ہیں جس پر لکھا ہے کہ میں ایک امریکی میرین مسلمان ہوں۔
منصور شمس کا کہنا ہے کہ مسلمانوں سے نفرت کرنے والے امریکی اسلام کو صحیح معنوں میں نہیں سمجھتے، ایسے لوگوں کے خیال میں طالبان، داعش یا دیگر شدت پسند ہی اسلام کی اصل پہچان ہے، حالانہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے منصور ملے جلے رد عمل کا اظہار کرتے ہیں، منصور نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کے حوالے سے غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلئے اپنی خدمات پیش کی ہیں۔
امریکی میرین منصور کے مطابق امریکہ میں مسلمانوں کیخلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو ختم کرنے کیلئے اگر ہنگامی اقدامات نہ کئے گئے تو صورتحال انتہائی خراب ہو سکتی ہے جو کسی طور پر امریکہ اور یہاں رہنے والی مختلف قوموں کے مفاد میں نہیں۔
واضح رہے کہ امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے ساتھ ہی مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔