ہریانہ: بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے کھلی جگہوں پر مسلمانوں کو نماز جمعہ سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر گڑگاؤں میں انتہا پسند ہندوؤں نے کھلی جگہوں پر مسلمانوں کی جمعے کی نماز رکوا دی۔
عالمی میڈیا میں چھپنے والی رپورٹس کے مطابق ہندوؤں نے گڑگاؤں کے سیکٹر 12 اے میں واقع ایک جگہ پر قبضہ کر لیا، اور وہاں گائے کے گوبر کے اُپلے ڈال دیے ہیں۔
مذکورہ مقام کی تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں نے وہاں ڈیرہ جما لیا ہے۔
گزشتہ ہفتے اس جگہ پر انتہا پسند ہندوؤں نے ’پوجا‘ کا انعقاد بھی کیا تھا، جس کے لیے انھوں نے زمین پر گوبر کے اپلوں سے مورتی بنائی تھی، جس کے بعد سے یہاں اپلے تاحال بکھرے پڑے ہیں۔
Gurgaon’s protests against #namaz in open spaces get political backing.#BJP leaders @KapilMishra_IND , @amu_pal along with senior VHP leader Surendra Jain attended the #Govardhan pooja at #Gurugram
Sector 12 at the same spot where Muslims offer #namaz every Friday.@TheQuint pic.twitter.com/WUrQAh8eoI— Eshwar (@hey_eshwar) November 5, 2021
میدان پر قبضہ جمائے لوگوں نے دعویٰ بھی کیا ہے کہ وہ یہاں والی بال کورٹ بنا رہے ہیں، آج مقامی مسلمان اس میدان میں نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے، مسلم تنظیموں کو پچھلے کئی ہفتوں سے اس جگہ اور دیگر مقامات پر نماز جمعہ سے روکنے کے لیے احتجاج اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔
انتہا پسند ہندوؤں کا کہنا ہے کہ یہ عوامی مقامات ہیں، یہاں ہم مسلمانوں کو نماز ادا کرنے نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ گڑگاؤں کا سیکٹر 12 اے ان 29 جگہوں میں سے ایک ہے، جن کے بارے میں 2018 میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان ہوئے ایک معاہدے میں یہ طے ہوا تھا، کہ یہ مسلمانوں کی نماز کے لیے ’مختص‘ ہے۔
گزشتہ ہفتے پولیس نے سیکٹر 12 اے میں احتجاج کرنے والے 30 افراد کو اپنی تحویل میں بھی لیا تھا۔