تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ٹرمپ کا حکم: مسلمانوں نے مشکوک واقعات کو رپورٹ کرنا شروع کردیا

سینٹ لوئس: امریکی صدراتی انتخابات قریب آتے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں صدارتی امیدواروں ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مباحثے بھی زور و شور سے جاری ہیں۔ کل امریکی ریاست میسوری میں ہونے والا دوسرا صدارتی مباحثہ ہیلری کلنٹن نے 57 فیصد ووٹ حاصل کر کے جیت لیا۔

مباحثے کے دوران ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ’مسلمانوں کو چاہیئے کہ وہ حالات کی نزاکت کو مدنظر رکھیں، اور اپنے آس پاس کوئی بھی مشکوک سرگرمی دیکھیں، تو چاہے وہ اسے پسند کریں یا نہ کریں، اس کی اطلاع متعلقہ حکام کو دیں‘۔

اس بیان کو دنیا بھر کے مسلمانوں نے ٹوئٹر پر نہایت ’سنجیدگی‘ سے لیا اور انہوں نے فوراً ہی ’مسلمز رپورٹ اسٹف‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ چیزوں کو رپورٹ کرنا شروع کردیا۔

اس بہانے دراصل ٹوئٹر صارفین نے ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لیا اور کھل کر ان کا مضحکہ اڑایا۔ اکثریت نے ٹرمپ کو ہی ’رپورٹ کرنے والی چیز‘ قرار دے کر مضحکہ خیز ٹوئٹس کرنے شروع کردیے۔

ایک خاتون نے لکھا، ’ملک میں ایک خطرناک مسخرہ دیکھا گیا ہے۔ آخری اطلاعات کے مطابق وہ آج شب کے مباحثہ کی طرف جارہا ہے‘۔

ایک صارف نے ہیلری کلنٹن کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ’خبردار! ’وہ‘ تمہارے پیچھے کھڑا ہے‘۔

ایک اور صارف نے لکھا، ’میں ایک مسلمان ہوں اور میں ایک پاگل شخص کی رپورٹ کرنا چاہتا ہوں جو میسوری میں مباحثے کے اسٹیج پر ایک خاتون کو دھمکا رہا ہے‘۔

کئی صارفین نے طنزیہ و مزاحیہ واقعات کو رپورٹ کرنا شروع کردیا۔

ایک شخص نے لکھا، ’بسکٹوں کے ڈبے میں ہتھیار ہوتے ہیں جیسے سوئیاں اور دھاگے، یہ نہایت مشکوک بات ہے اور اس پر مزید تفتیش جاری ہے‘۔

ایک صارف نے ٹرمپ کو ایک خرگوش سے تشبیہ دے کر اس کے تلاش گمشدہ کا اشتہار ٹوئٹر پر ڈال دیا۔

ایک خاتون نے رپورٹ کیا، ’میرے شوہر نے مجھے سینڈوچ بنا کر نہیں دیا‘۔

ایک شخص نے لکھا، ’میرا پڑوسی سؤر کا گوشت نہیں کھاتا، کیا وہ مسلمان ہوسکتا ہے‘؟

ایک خاتون کا کہنا تھا، ’میرے والد سو رہے ہیں۔ میں ٹرمپ کے آرڈر کے مطابق ان کی نگرانی کرتی رہوں گی‘۔

Comments

- Advertisement -