تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

میانمار فوج روہنگیا مسلمانوں پر بدترین تشدد کررہی ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

لندن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذمہ دار میانمار فوج کو قرار دے دیا اور کہا ہے کہ فوج مسلمانوں کے قتل، خواتین سے زیادتی، لوگوں پر تشدد اور انہیں لوٹنے کے واقعات میں ملوث ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے روہنگیا مسلمانوں پر ریاست رخائن میں ہونے والے مظالم پر جاری اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ میانمار فوج کی طرف سے روہنگیا مسلمانوں پر جاری انسانیت سوز تشدد انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتا ہے عالمی برادری نوٹس لے۔

دوسری جانب میانمار کی فوج نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ریاست رخائن میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

نومبر میں اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ میانمار کی حکومت روہنگیا کی نسل کشی’ کر رہا ہے۔ دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ نے سیٹیلائٹ تصاویر بھی جاری کیں جس میں تباہ کیے گئے دیہات دیکھے جا سکتے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یہ رپورٹ ایسے وقت پر شائع ہوئی ہے جب علاقائی رہنما ینگون میں پرتشدد کارروائیوں پر بحث کے لیے جمع ہو رہے ہیں،10 ملکوں پر مبنی علاقائی تنظیم آسیان بہت کم کسی ایک ملک کے معاملات پر بحث کے لیے اجلاس کرتی ہے۔

عالمی تھنک ٹینک انٹرنیشنل کرائسس گروپ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ میانمار یا برما میں روہنگیا اقلیت کی جانب سے سرحدی محافظوں پر حملے میں ملوث افراد کے تانے بانے سعودی عرب سے ملتے ہیں، حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم حرکہ الیقین سعودی عرب میں قائم ہوئی اور وہیں سے اس تنظیم کو چلایا جارہاہے۔

رواں سال اکتوبر میں میانمار کے سرحدی محافظوں پر ہونے والے اس حملے میں نو پولیس اہلکار مارے گئے تھے جس کے بعد مسلم اکثریتی ریاست رخائن میں روہنگیا آبادی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوگیا تھا۔

ریاستی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس کریک ڈاؤن میں اب تک 86 افراد مارے گئے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 27 ہزار افراد جن کی اکثریت روہنگیا اقلیتی آبادی پر مشتمل ہے سرحد عبور کر کے بنگلہ دیش چلے گئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -