تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

لندن : میانمار فوج نے سفارت خانے سے سفیر کو نکال کر قبضہ کرلیا

لندن : برطانیہ میں قائم میانمار کے سفارت خانے پر میانمار فوج کے اتاشی نے قبضہ کرکے سفیر کو نکال باہر کیا، سفیر نے برطانوی حکومت سے مداخلت کی اپیل کردی۔

اس حوالے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق برطانیہ میں میانمار کے سفیر نے میانمار فوج سے وابستہ ایک شخص پر سفارت خانے پر قبضہ کرنے اور ان کی رسائی روکنے کا الزام عائد کیا ہے۔

برطانوی  خبر رساں ادارے بی بی سی  نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ گذشتہ روز رونما ہونے والا یہ غیر معمولی سفارتی تنازع میانمار کے سفیر کی جانب سے فوجی حکومت سے اقتدار سے بے دخل کی گئی عوامی رہنما آنگ سان سوچی کی رہائی کے مطالبے کے ایک مہینے بعد ہوا ہے۔

اس سلسلے میں مے فیئر کے علاقے میں واقع سفارت خانے کے باہر میانمار سفیر کیو زوار من نے دیگر مظاہرین کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس سے قبل میڈیا میں یہ اطلاعات تھیں کہ کیو زوار من کو نظر بند کر دیا گیا ہے، جب ان سے پوچھا گیا کہ سفارت خانے کےاندر کون ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ "دفاعی اتاشی” نے میرے سفارت خانے پر قبضہ کرلیا ہے۔‘میانمار کے سفیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ساری رات سفارت خانے کے باہر کھڑے رہیں گے۔ یہ میری عمارت ہے۔

واضح رہے کہ میانمار میں فوج کی جانب سے یکم فروری کو منتخب رہنما آن سان سوچی کو معزول کرنے کے بعد سے حالات کافی خراب صورتحال اختیار کرگئے ہیں۔ فوجی حکومت کے خلاف مظاہروں میں اب تک تقریباً چھ سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جس پر عالمی سطح پر کافی غم و غصے کا اظہار بھی کیا گیا۔

میانمار کی فوجی حکومت نے گذشتہ مہینے برطانیہ میں موجود سفیر کو آن سانگ سوچی اور صدر ون مائینٹ کی رہائی کے مطالبے کے بعد وطن واپس آنے کا کہا تھا۔

برطانوی وزیرخارجہ ڈومینک راب نے سفیر کیو زوار من کا وہ بیان ری ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ موجودہ ڈیڈلاک کا واحد ردعمل اور جواب سفارت کاری ہے۔

اس صورتحال کے حوالے سے برطانوی وزارت خارجہ جو فوجی حکومت کی سخت ناقد ہے، کہا ہے کہ وہ لندن میں میانمار کے سفارت خانے میں ہونے والے واقعے کے حوالے سے مزید معلومات کے خواہاں ہیں جبکہ میٹرو پولیٹن پولیس بھی صورتحال سے آگاہ ہے۔

میانمار کے سفیر نے میڈیا کو مزید بتایا کہ جب میں سفارت خانے سے نکلا تو انہوں نے سفارت خانے کے اندر دھاوا بول دیا اور اسے لے لیا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں دارالحکومت سے ہدایات مل رہی تھیں جس پر انہوں نے مجھے اندر نہیں جانے دیا۔ سفیر کیو زوار من نے برطانوی حکومت سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔

Comments

- Advertisement -