تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

64 گولڈ میڈلز جیتنے والی 15 سالہ پاکستانی کراٹے چیمپئن

برطانیہ میں پیدا ہونے اور پلنے بڑھنے والی مائرہ نسیم عالمی کراٹے چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے جارہی ہیں، صرف 15 سال کی عمر میں مائرہ نے بے شمار ٹائٹلز اور 64 گولڈ میڈلز اپنے نام کرلیے ہیں۔

مائرہ نسیم کا کراٹے کا سفر 5 سال کی عمر میں شروع ہوا جب وہ اپنے کراٹے کے کھلاڑی بھائی نعمان کے ساتھ اس کی ٹریننگ کو شوق سے دیکھنے جاتیں۔

ننھی سی مائرہ اپنے بھائی کی نقل کرتی اور اسی کی طرح داؤ چلاتی۔ ایک کوچ نے مائرہ کے داؤ پیچ دیکھ کر جان لیا کہ مسقبل میں مائرہ کراٹے کا روشن ستارہ ثابت ہوسکتی ہے۔

کوچ نے مائرہ کے والد کو اس کا مشورہ دیا اور یہیں سے مائرہ کی کراٹے کی باقاعدہ تربیت کا آغاز ہوا۔ اب 15 سال کی عمر میں مائرہ بے شمار قومی اور بین الاقوامی مقابلے اپنے نام کرچکی ہیں جبکہ ان کے حاصل کردہ گولڈ میڈلز کی تعداد 64 ہے۔

مائرہ انگلش نیشنل چیمپئن، برٹش انٹرنیشل چیمپئن اور برٹش 4 نیشن چیمپئن رہنے کے ساتھ ایک سال میں 4 قومی ٹائٹلز اپنے نام کرنے کا اعزاز بھی حاصل کرچکی ہے۔

مائرہ کی تربیت میں ان کے بھائی نعمان کا بھی بڑا ہاتھ ہے۔ نعمان کہتے ہیں کہ وہ اپنی بہن کے لیے بے حد خوش ہیں اور اسے بہت آگے جاتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ ’ میں چاہتا ہوں کہ میری بہن عام پاکستانی لڑکیوں کی طرح اپنی زندگی کچن میں گزارنے کے بجائے کچھ الگ کرے اور اپنا نام بنائے‘۔

اگلے ماہ چلی میں کراٹے ورلڈ چیمپئن شپ منعقد ہونے جارہی ہے اور مائرہ نے اس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے اسے ہائی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اجازت نامہ بھی موصول ہوچکا ہے۔

مائرہ چاہتی ہیں کہ وہ پاکستان کے لیے بھی ایسے ہی عالمی اعزازات حاصل کریں جیسے وہ برطانیہ کے لیے حاصل کرچکی ہیں۔ مائرہ کا عزم اور حوصلہ بلند ہے اور اسے یقین ہے کہ کامیابی ضرور اس کے قدم چومے گی۔

Comments

- Advertisement -