کراچی: الیکشن کمیشن نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں انتخابی دھاندلی کا الزام مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی اور نون لیگ کا اعتراض مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حلقے کے ریٹرننگ افسر نے پی ٹی آئی اور نون لیگ کی درخواستوں کو مسترد کیا، حلقے این اے 249 سے پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی نے 21 پولنگ اسٹیشن کے نتائج پر اعتراض عائد کیا تھا جبکہ دو پولنگ اسٹیشن پر انتخابی دھاندلی کی شکایت کی تھی۔
ریٹرننگ افسر کی دی گئی درخواست میں پی ٹی آئی کے امجدآفریدی نے تحقیقات کی بھی درخواست کی تھی، جسے مسترد کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ن لیگ کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے بھی چیف الیکشن کمشنر کو درخواست دی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہمیں 30سے زائد پولنگ اسٹیشن کےنتائج موصول نہیں ہوئے، ضمنی الیکشن میں ڈیوٹی دینے والے کچھ پریزائیڈنگ افسران پر بھی تحفظات ہیں، جبکہ فارم 45اور47کےنتائج میں بھی فرق ہے۔
مفتاح اسماعیل نے الیکشن کمیشن کو بھیجی گئی درخواست میں کہا کہ تمام تحفظات کو ریٹرننگ افسر کے سامنے رکھا، مگر آراو نے ہماری تمام درخواستیں مسترد کردی ہیں، یہ رویہ آر او کامتعصب ہونا واضع کرتاہے۔
گذشتہ روز مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے حلقہ این اے 249 کے ریٹرننگ افسر کو تحریری درخواست جمع کرائی گئی تھی، مفتاح اسماعیل کی جانب سے ریٹرننگ آفیسر کو 3 درخواستیں لکھی گئی، جس میں حلقہ این اے 249 کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کرتے ہوئے انتخابی نتائج اور ووٹونگ سے متعلق الیکشن کمیشن سے تفصیلات مانگی گئی تھی۔
گذشتہ روز قومی اسمبلی کی کے حلقے 249 کراچی کے ضمنی الیکشن میں تیر نے شیر اور بلے کو شکست سے دوچارکیا تھا، غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر خان مندو خیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے۔