ہفتہ, دسمبر 7, 2024
اشتہار

این اے249: ووٹوں کی دوبارہ گنتی بھی متنازع ہوگئی، 3جماعتوں کا بائیکاٹ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : این اے249کے ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے معاملے پر امیدواروں اور الیکشن کمیشن کے عملے کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی، بائیکاٹ کے باوجود ووٹوں کی دوبارہ گنتی جاری ہے۔

این اے دو سو انچاس کے ضمنی انتخاب کی دوبارہ گنتی کا معاملہ بھی متنازع ہوگیا، ووٹوں کے بوروں پر سے سیل غائب ہے۔ فارم فورٹی فائیو بھی نہیں دیئے گئے۔ ڈی آراو کے آفس میں شورشرابا کیا گیا۔ مسلم لیگ ن، پاک سرزمین پارٹی اور ایم کیوایم نے دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کردیا۔

پیپلزپارٹی اور تحریک لبیک نے دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ نہیں کیا، جماعتوں کی جانب سے بائیکاٹ پر تقریبا دو گھنٹے دوبارہ گنتی رکی رہی جس کے بعد الیکشن کمیشن میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی پھر شروع کردی گئی۔

- Advertisement -

ن لیگ کے رہنما مفتاح اسماعیل کہتے ہیں تنہا گنتی کا بائیکاٹ نہیں کیا، پی ایس پی، ایم کیوایم سمیت دیگر جماعتوں نے بھی تحفظات کا اظہارکیا ہے، آراو نے کہا کہ فارم فورٹی سکس نہیں دیں گے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کتنے بیلٹ پیپرآئے، کتنےاستعمال ہوئے اس کا ریکارڈ بھی نہیں دیا گیا، ٹھپے غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپر پر لگتے ہیں، پہلاتھیلا کھولا تو وہ اس پر سیل ہی نہیں تھی پوچھا تو کہا گیا کہ گرگئی ہوگی۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ قوانین کہتے ہیں فارم46 کے بغیر آڈٹ نہیں ہوسکتا، الیکشن کمیشن سے کہیں گے مذاق بند کیا جائے۔

پی ایس پی رہنما حفیظ الدین نے کہا کہ فارم چھیالیس نہیں دیا گیا،ووٹوں کی بوریوں پر مہر نہیں تھی، جس کی بنیاد پر گنتی کا بائیکاٹ کیا، ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار حافظ مرسلین بھی گنتی کے عمل پر ناراض دکھائی دیئے انہوں نے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کردیا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف بھی این اے 249 میں ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کھے حق میں ہے، پی ٹی آئی نے این اے249 ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی باقاعدہ درخواست بھی دے دی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ دھاندلی کی وجہ سے ضمنی الیکشن کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن سے پہلے 17 ہزار افراد کے ووٹ دیگر شہروں کو منتقل کیے گئے جب کہ من پسند افسران کو محکمہ تعلیم سے پریذائڈنگ افسر کے طور پر لایا گیا۔

مزید پڑھیں : این اے 249 میں پی ٹی آئی نے ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کر دی

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اپنے امیدوار کو جتوانے کے لیے ترقیاتی منصوبے شروع کیے، کئی پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45پولنگ ایجنٹس کو نہیں دیے گئے، اس لیے الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات کالعدم قرار دے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں